Madarik-ut-Tanzil - An-Nahl : 53
وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ثُمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَیْهِ تَجْئَرُوْنَۚ
وَمَا : اور جو بِكُمْ : تمہارے پاس مِّنْ نِّعْمَةٍ : کوئی نعمت فَمِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے ثُمَّ : پھر اِذَا : جب مَسَّكُمُ : تمہیں پہنچتی ہے الضُّرُّ : تکلیف فَاِلَيْهِ : تو اس کی طرف تَجْئَرُوْنَ : تم روتے (چلاتے) ہو
اور جو نعمتیں تم کو میسر ہیں سب خدا کی طرف سے ہیں۔ پھر جب تم کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کے آگے چلاتے ہو۔
53: وَمَابِکُمْ مِّنْ نِّعْمَۃٍ (اور تم کو جو نعمت بھی حاصل ہے) یعنی جو چیز بھی تمہارے ساتھ نعمت و عافیت کی صورت میں متصل ہے۔ اسی طرح غناء و خوشحالی ہے۔ فَمِنَ اللّٰہِ ( پس وہ اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے) ای فھو من اللّٰہ وہ اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے۔ ثُمَّ اِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ (پھر جب تمہیں کوئی تکلیف آلیتی ہے) الضُّر سے مرض، فقر، قحط مراد ہے۔ فَاِلَیْہِ تَجْئَرُوْنَ (پس اسی ہی کی طرف تم رجوع کرتے ہو) تو اسی کی طرف گڑ گڑاتے ہو۔ الجؤار کے معنی دعا و استغاثہ میں آواز بلند کرنا ہیں۔
Top