Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 18
وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ فَاَسْكَنّٰهُ فِی الْاَرْضِ١ۖۗ وَ اِنَّا عَلٰى ذَهَابٍۭ بِهٖ لَقٰدِرُوْنَۚ
وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمانوں سے مَآءً : پانی بِقَدَرٍ : اندازہ کے ساتھ فَاَسْكَنّٰهُ : ہم نے اسے ٹھہرایا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاِنَّا : اور بیشک ہم عَلٰي : پر ذَهَابٍ : لے جانا بِهٖ : اس کا لَقٰدِرُوْنَ : البتہ قادر
اور ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی نازل کیا پھر اس کو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اس کے نابود کردینے پر قادر ہیں
18: وَاَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآ ئِ مَآ ئً (اور ہم نے آسمان سے پانی اتارا) یعنی بارش بِقَدَرٍ (ایک مقدار سے) ایک اندازے سے تاکہ اس کے ساتھ مضرت سے محفوظ رہیں۔ اور منفعت کو پالیں یا اتنی مقدار سے جتنی ان کی ضروریات کے مطابق ہم نے جانی۔ فَاَسْکَنّٰہُ فِی الْاَرْضِ (پس اس کو ہم نے زمین میں ٹھہرا دیا) جیسا دوسرے ارشاد میں فرمایا : فسل کہ ینابیع فی الارض ] الزمر : 21[ ایک اور قول یہ ہے ہم نے اس کو زمین میں قائم رکھا زمین کا تمام پانی بارش ہی کا ہے۔ پھر ان سے شکریہ کا اس انداز سے مطالبہ کیا۔ وَاِنَّا عَلٰی ذَھَابٍ بِہٖ لَقٰدِرُوْنَ (اور بیشک ہم اس کو معدوم کرنے پر قدرت رکھتے ہیں) یعنی جس طرح ہم اتارنے پر قادر ہیں اسی طرح لے جانے پر بھی قدرت رکھتے ہیں پس اس نعمت کو شکریے سے محفوظ کرو۔
Top