Tafseer-e-Majidi - Al-Muminoon : 72
اَمْ تَسْئَلُهُمْ خَرْجًا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَیْرٌ١ۖۗ وَّ هُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ : کیا تم ان سے مانگتے ہو خَرْجًا : اجر فَخَرَاجُ : تو اجر رَبِّكَ : تمہارا رب خَيْرٌ : بہتر وَّهُوَ : اور وہ خَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ : بہترین روزی دہندہ ہے
کیا آپ ان سے کچھ معاش طلب کرتے ہیں،67۔ سو معاش آپ کے پروردگار کی (دی ہوئی) سب سے بہتر ہے اور وہی سب روزی دینے والوں سے بہتر ہے،68۔
67۔ (جیسا کہ اکثر جاہلی مذہبوں کے پروہت اور پجاری اپنے ماننے والوں سے طلب کیا کرتے ہیں) سوال کا مطلب یہ ہے کہ ایسے بےبنیاد وہم سے بھی تو یہ اپنی تکذیب کے لیے سہارا نہیں پاسکتے۔ 68۔ (تو آپ اس حقیقت سے آشنا ہو کر تو کبھی اس خیال کی طرف رخ بھی نہیں کرسکتے) فقہاء نے یہاں سے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ علماء اور واعظین کو اجرت طلب کرنا ناجائز ہے۔ محققین صوفیہ نے کہا ہے کہ جس کی اصلاح کی جائے اس سے مال طلب کرنا مذموم ہے اور مقصود میں مخل ہوتا ہے
Top