Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 15
وَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَحْدَهُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوْبُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ١ۚ وَ اِذَا ذُكِرَ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِهٖۤ اِذَا هُمْ یَسْتَبْشِرُوْنَ
وَاِذَا : اور جب ذُكِرَ اللّٰهُ : ذکر کیا جاتا ہے اللہ وَحْدَهُ : ایک۔ واحد اشْمَاَزَّتْ : متنفر ہوجاتے ہیں قُلُوْبُ : دل الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ ۚ : آخرت پر وَاِذَا : اور جب ذُكِرَ : ذکر کیا جاتا ہے الَّذِيْنَ : ان کا جو مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے سوا اِذَا : تو فورا هُمْ : وہ يَسْتَبْشِرُوْنَ : خوش ہوجاتے ہیں
اور جب اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت کا یقین نہیں رکھتے انکے دل منقبض ہونے لگتے ہیں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو اس وقت یہ لوگ خوش ہوجاتے ہیں،59۔
59۔ توحید کامل کے ماننے والوں اور شرک آمیز عقیدۂ خدائی کے تسلیم کرنے والوں کے درمیان جو فرق عظیم ہوتا ہے اسے یہاں خوب واضح کردیا گیا ہے۔ خیر جو کھلے ہوئے مشرک ہیں ان کا حال تو ظاہر ہی ہے لیکن خود ہماری قوم میں جو جھوٹے پیروں، فقیروں، جن وپری، شہید مرد، اور شیخ سدو وغیرہ کے قائل ہیں خود ان کا کیا حال ہے ؟” یاشیخ عبدالقادر جیلانی شیئا للہ “ کا وظیفہ پڑھنے والے مصیبت کے وقت ” یا غوث، یا غوث “ پکارنے والے، اجمیر کی درگاہ کے اردگرد ” یا خواجہ تو ہی دیتا ہے، تو ہی دلواتا ہے “ کی صدائیں لگانے والے ہمارے درمیان کس کثرت سے ہیں !
Top