Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 102
وَ مَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِمْ مِّنْ عَهْدٍ١ۚ وَ اِنْ وَّجَدْنَاۤ اَكْثَرَهُمْ لَفٰسِقِیْنَ
وَ : اور مَا وَجَدْنَا : ہم نے نہ پایا لِاَكْثَرِهِمْ : ان کے اکثر میں مِّنْ عَهْدٍ : عہد کا پاس وَاِنْ : اور درحقیقت وَّجَدْنَآ : ہم نے پائے اَكْثَرَهُمْ : ان میں اکثر لَفٰسِقِيْنَ : نافرمان۔ بدکردار
اور ہم نے پاس (عہد) ان میں سے اکثر میں نہ پایا اور ہم نے ان میں سے اکثر کو بس نافرمان ہی پایا،138 ۔
138 ۔ خطاب پیغمبر سے ہے کہ ان نافرمانوں کی سرشت اور ذہنیت ہمیشہ سے یہی رہی ہے۔ سو آپ ان پر زیادہ غم نہ کریں۔ اکثرھم میں ضمیر الناس (لوگوں) کی طرف ہے، یا امم سابقہ کی طرف۔ الضمیر للناس علی الاطلاق یعنی ان اکثر الناس نقضوا عھد اللہ (مدارک) ای لا کثر الامم الماضیۃ (ابن کثیر) (آیت) ” من عھد “۔ عھد یہاں وفاء العہد کے معنی میں ہے اور حذف مضاف کی مثالین قرآن مجید میں بکثرت ملتی ہیں۔ ای من وفاء عھد (بیضاوی) لیکن خود عھد سے یہاں مراد کیا ہے ؟ بعض نے کہا ہے کہ مراد عہد یوم میثاق ہے۔ قال ابن عباس یرید الوفاء بالعھد الذی عاھد ھم اللہ وھم فی صلب ادم (کبیر) قال ابن مسعود العھد ھنا عھد الایمان (کبیر) دوسرا قول یہ ہے کہ یہ لوگ مبتلائے مصیبت ہو کر ایمان لانے کا عہد کرتے تھے لیکن مصیبت دور ہوجانے پر پھر اسے بھلادیتے تھے۔ ای ما عھدوا الیہ حین کانوا فی ضرومخافۃ (بیضاوی) من عھد میں من زاید ہے جنس پر دلالت کرنے لیے۔ من زائدۃ وھی تدل علی معنی الجنس (قرطبی)
Top