Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 4
وَ كَمْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَا فَجَآءَهَا بَاْسُنَا بَیَاتًا اَوْ هُمْ قَآئِلُوْنَ
وَكَمْ : اور کتنی ہی مِّنْ : سے قَرْيَةٍ : بستیاں اَهْلَكْنٰهَا : ہم نے ہلاک کیں فَجَآءَهَا : پس ان پر آیا بَاْسُنَا : ہمارا عذاب بَيَاتًا : رات میں سوتے اَوْ هُمْ : یا وہ قَآئِلُوْنَ : قیلولہ کرتے (دوپہر کو آرام کرتے)
اور کتنی ہی بستیاں ہیں کہ ہم نے انہیں تباہ کردیا۔ اور ان پر ہمارا عذاب رات کو پہنچا یا وہ دوپہر کو آرام میں تھے،5 ۔
5 ۔ یعنی عموما ایسے وقت جب وہ غفلت اور بےفکری میں پڑے تھے ان دونوں وقتوں کی تصریح اس لیے کی گئی کہ یہی دو وقت عموما غفلت وبے فکری کے ہوتے ہیں۔ نص ھذان الوقتان لانھما وقتا الغفلۃ (مدارک) معنی الایۃ انھم جاء ھم بأسناوھم غیرمتوقعین لہ اما لیلا وھم نائمون اونھارا وھم قائلون والمقصود انھم جاء ھم العذاب علی حین غفلۃ منھم (کبیر) (آیت) ” اوھم قآئلون “۔ قائل قیلولہ کرنے والے کے معنی میں ہے اور قیلولہ کہتے ہیں دوپہر میں آرام کرنے کو۔ یعنی القائلۃ وھی القیلولۃ وھی نوم نصف النھار وقیل الاستراحۃ نصف النھار اذا اشتدالحر وان لم یکن معنی معھا نوم (قرطبی) قال قال اللیث القیلولۃ نومۃ نصف النھار وقال الازھری القیلولۃ عند العرب الاستراحۃ نصف النھار اذا اشتدالحروان لم یکن مع ذلک نوم (کبیر)
Top