Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 87
اُولٰٓئِكَ جَزَآؤُهُمْ اَنَّ عَلَیْهِمْ لَعْنَةَ اللّٰهِ وَ الْمَلٰٓئِكَةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِیْنَۙ
اُولٰٓئِكَ : ایسے لوگ جَزَآؤُھُمْ : ان کی سزا اَنَّ : کہ عَلَيْهِمْ : ان پر لَعْنَةَ : لعنت اللّٰهِ : اللہ وَالْمَلٰٓئِكَةِ : اور فرشتے وَالنَّاسِ : اور لوگ اَجْمَعِيْنَ : تمام
ان لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ان پر خدا کی اور فرشتوں کی اور انسانوں کی سب کی لعنت ہو
اُولٰۗىِٕكَ جَزَاۗؤُھُمْ اَنَّ عَلَيْهِمْ لَعْنَةَ اللّٰهِ : یہی ہیں جن کی سزا یہ ہے کہ ان پر اللہ کی لعنت ہے۔ لعنت اللہ سے مراد ہے اللہ کا غضب لیکن اللہ کے غضب کے بعد اس کی رحمت سے دوری ضروری ہے۔ اسی لیے لعنت سے مراد ہوئی رحمت سے دوری۔ وَالْمَلٰۗىِٕكَةِ : اور فرشتوں کی لعنت یعنی اللہ کی رحمت سے دور رہنے کی بد دعا۔ وَالنَّاسِ اَجْمَعِيْنَ : اور تمام لوگوں کی لعنت تمام لوگوں سے مراد ہیں تمام مؤمن یا سب آدمی خواہ کافر ہوں یا مؤمن کیونکہ کافر بھی منکر حق پر لعنت کرتا ہے اگرچہ (اس کی لعنت اسی پر پڑتی ہے کیونکہ وہ بھی منکر حق ہوتا ہے مگر) وہ حق کی شناخت نہیں رکھتا یا یہ مراد ہے کہ قیامت کے دن بعض کافر بعض کافروں پر لعنت کریں گے اللہ نے فرمایا ہے : یَکْفُرُ بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَ یَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضًا .
Top