Tadabbur-e-Quran - Aal-i-Imraan : 134
الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ الْكٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ١ؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَۚ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يُنْفِقُوْنَ : خرچ کرتے ہیں فِي السَّرَّآءِ : خوشی میں وَالضَّرَّآءِ : اور تکلیف وَالْكٰظِمِيْنَ : اور پی جاتے ہیں الْغَيْظَ : غصہ وَالْعَافِيْنَ : اور معاف کردیتے ہیں عَنِ : سے النَّاسِ : جو لوگ وَاللّٰهُ : اور اللہ يُحِبُّ : دوست رکھتا ہے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان کرنے والے
ان لوگوں کے لیے جو کشادگی اور تنگی ہر حال میں خرچ کرتے رہتے ہیں، غصہ کو ضبط کرنے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اور اللہ خوب کاروں کو دوست رکھتا ہے۔
الَّذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ فِي السَّرَّاۗءِ الایہ میں اس انفاق کی بعض وہ خصوصیات بیان کردی گئی ہیں جن کے اہتمام کے بغیر نہ تو انفاق کا حق ادا ہوتا ہے اور نہ اس انفاق کو احسان کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔ ان خصوصیات پر ہم سورة بقرہ کی تفسیر میں تفصیل کے ساتھ بحث کرچکے ہیں۔ اس سلسلے میں غصہ کو دبانے اور لوگوں سے درگزر کرنے کی جو تاکید ہے اس کا خاص پہلو ہے۔ اس کی توجیہ آیات 262۔ 265 بقرہ کے تحت ملاحظہ فرمائیے۔
Top