Tafseer-e-Mazhari - Faatir : 38
اِنَّ اللّٰهَ عٰلِمُ غَیْبِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اِنَّهٗ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ عٰلِمُ : جاننے والا غَيْبِ السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی پوشیدہ باتیں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین اِنَّهٗ : بیشک وہ عَلِيْمٌۢ : باخبر بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : سینوں (دلوں) کے بھیدوں سے
بےشک خدا ہی آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں کا جاننے والا ہے۔ وہ تو دل کے بھیدوں تک سے واقف ہے
ان اللہ علم غیب السموت والارض انہ علیم بذات الصدور . بلاشبہ اللہ ہی آسمان کی اور زمین کی چھپی چیزوں کو جاننے والا ہے ‘ کوئی شک نہیں ہ وہ دلوں کی باتوں سے (بھی) خوب واقف ہے۔ جب وہ آسمانوں کی اور زمین کی تمام چھپی ہوئی باتوں کو جاننے والا ہے تو لوگوں کے حالات اس سے پوشیدہ کیسے رہ سکتے ہیں ؟ وہ تو دلوں کے اندر کے پوشیدہ خیالات سے بھی بخوبی واقف ہے ‘ پھر لوگوں کے (بیرونی) احوال سے کس طرح لاعلم ہوسکتا ہے۔
Top