Mutaliya-e-Quran - Al-Insaan : 15
وَ یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِاٰنِیَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّ اَكْوَابٍ كَانَتْ قَؔوَارِیْرَاۡۙ
وَيُطَافُ : اور دور ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر بِاٰنِيَةٍ : برتنوں کا مِّنْ فِضَّةٍ : چاندی کے وَّاَكْوَابٍ : اور آبخورے كَانَتْ : ہوں گے قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے کے
اُن کے آگے چاندی کے برتن اور شیشے کے پیالے گردش کرائے جا رہے ہونگے
[وَيُطَافُ عَلَيْهِمْ : اور گھمائے پھرائے جائیں گے ان کے گرد (خدّام)] [بِاٰنِيَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ : ایسے برتنوں کے ساتھ جو چاندی کے ہوں گے ] [وَّاَكْوَابٍ : اور ایسے آبخوروں کے ساتھ جو ] [كَانتْ قَوَا۩رِيْرَا۟: ہوں گے شیشے کے ] (آیت۔ 15) بِاٰنِیۃٍ کے حرفِ جَرَّبِ پر عطف ہونے کی وجہ سے اَکْوَابٍ حالت جر میں آیا ہے۔ اٰنِیَۃٍ اور اَکْوَابٍ کو یُطَافُ کا نائب فاعل مان کر بھی ترجمہ کیا گیا ہے۔ لیکن حافظ احمد یار صاحب کی رائے ہے کہ یُطَافُ کا نائب فاعل اس میں شامل ضمیر ہے جو خُدّام کے لیے ہے۔ ترجمہ شیخ الہند کے ترجمہ میں بھی اسی لحاظ سے ترجمہ ہے۔ ہم اسی کو ترجیح دیں گے۔ قَوَارِیْرُ غیر منصرف ہے۔ حالت نصب میں یہ قَوَارِیْرُ آتا ہے۔ یہاں الف کے اضافے کے ساتھ لکھنا قرآن کا مخصوص املا ہے۔
Top