Tadabbur-e-Quran - Az-Zumar : 59
بَلٰى قَدْ جَآءَتْكَ اٰیٰتِیْ فَكَذَّبْتَ بِهَا وَ اسْتَكْبَرْتَ وَ كُنْتَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
بَلٰى : ہاں قَدْ جَآءَتْكَ : تحقیق تیرے پاس آئیں اٰيٰتِيْ : میری آیات فَكَذَّبْتَ : تو تو نے جھٹلایا بِهَا : انہیں وَاسْتَكْبَرْتَ : اور تو نے تکبر کیا وَكُنْتَ : اور تو تھا مِنَ : سے الْكٰفِرِيْنَ : کافروں
…ہاں، تمہارے پاس میری آیتیں آئیں پر تم نے ان کو جھٹلایا اور تکبر کیا اور کافروں میں سے بنے رہے
آیت 59 یہ اس عذر کا جواب ہے جو آیت 57 میں مذکور ہے کہ اس دن یہ عذر پیش کرنے والوں کو یہ جواب دیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری ہدایت کے لئے اپنی آیتیں اتاری تو تھیں لیکن تم نے ان کو جھٹلایا تکبر کیا اور کا دوں میں سے بنے رہے۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ہدایت دینے کا طریقہ یہ نہیں ہے کہ وہ اس کہ لوگوں کے دلوں میں زبردستی اتار دے بلکہ وہ اپنی تعلیمات سے لوگوں کو آگاہ کرنے کا سامان فرمت ایہ اور یہ چیز وہ لوگوں پر چھوڑتا ہے کہ وہ اس کو اختیار کرتے ہیں یا رو سو یہ کام اللہ نے کردیا تھا لیکن تم نے اپنے تکبر کے سبب سے اس کی قدر نہیں کی۔
Top