Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 14
وَ مِنَ الَّذِیْنَ قَالُوْۤا اِنَّا نَصٰرٰۤى اَخَذْنَا مِیْثَاقَهُمْ فَنَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُوْا بِهٖ١۪ فَاَغْرَیْنَا بَیْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ سَوْفَ یُنَبِّئُهُمُ اللّٰهُ بِمَا كَانُوْا یَصْنَعُوْنَ
وَمِنَ : اور سے الَّذِيْنَ قَالُوْٓا : جن لوگوں نے کہا اِنَّا : ہم نَصٰرٰٓى : نصاری اَخَذْنَا : ہم نے لیا مِيْثَاقَهُمْ : ان کا عہد فَنَسُوْا : پھر وہ بھول گئے حَظًّا : ایک بڑا حصہ مِّمَّا : اس سے جو ذُكِّرُوْا بِهٖ : جس کی نصیحت کی گئی تھی فَاَغْرَيْنَا : تو ہم نے لگا دی بَيْنَهُمُ : ان کے درمیان الْعَدَاوَةَ : عداوت وَالْبَغْضَآءَ : اور بغض اِلٰي : تک يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت وَسَوْفَ : اور جلد يُنَبِّئُهُمُ : انہیں جتا دے گا اللّٰهُ : اللہ بِمَا كَانُوْا : جو وہ يَصْنَعُوْنَ : کرتے تھے
اور جو لوگ اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں ہم نے ان سے (بھی اسی طرح) عہد لیا تھا۔ پھر (ایسا ہوا کہ) جو کچھ انکو نصیحت کی گئی تھی اس کا (بڑا) حصہ وہ بھلا بیٹھے، پس ہم نے ان کے درمیان عداوت اور بغض قیامت تک کے لئے ڈال دیا۔ اور اللہ (قیامت کے دن) انہیں ضرور بتادے گا کہ وہ (دنیا میں) کیا کرتے رہے ہیں۔
[17] عیسائیوں نے بھی ایمان و عمل کا عہد فراموش کردیا اور راہ راست سے بھٹک گئے۔ وہ بہت سے فرقوں میں بٹ گئے اور ہر فرقہ دوسرے فرقے کی دشمنی میں سرگرم ہوگیا۔ چناچہ عیسائیوں میں صدیوں تک مذہبی فرقہ آرائی قائم رہی اور جس فرقے کی بن پڑی اس نے دوسرے فرقے کو خاک و خون میں ملایا۔ اب سیاسی اور اقتصادی فرقہ آرائی ہے اور باہمی بغض و عداوت میں یہ فرقہ آرائی پچھلی فرقہ آرائی سے بھی زیادہ ہولناک ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے تھا کہ عیسائیوں کی فرقہ آرائیوں سے عبرت حاصل کرتے اور فرقہ آرائی کی گمراہی سے اپنی نگہداشت کرتے لیکن افسوس کہ مسلمان بھی اس گمراہی میں مبتلا ہوگئے۔
Top