Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 112
اَلتَّآئِبُوْنَ الْعٰبِدُوْنَ الْحٰمِدُوْنَ السَّآئِحُوْنَ الرّٰكِعُوْنَ السّٰجِدُوْنَ الْاٰمِرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّاهُوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ الْحٰفِظُوْنَ لِحُدُوْدِ اللّٰهِ١ؕ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
اَلتَّآئِبُوْنَ : توبہ کرنے والے الْعٰبِدُوْنَ : عبادت کرنے والے الْحٰمِدُوْنَ : حمدوثنا کرنے والے السَّآئِحُوْنَ : سفر کرنے والے الرّٰكِعُوْنَ : رکوع کرنے والے السّٰجِدُوْنَ : سجدہ کرنے والے الْاٰمِرُوْنَ : حکم دینے والے بِالْمَعْرُوْفِ : نیکی کا وَالنَّاهُوْنَ : اور روکنے والے عَنِ : سے الْمُنْكَرِ : برائی وَالْحٰفِظُوْنَ : اور حفاظت کرنے والے لِحُدُوْدِ اللّٰهِ : اللہ کی حدود وَبَشِّرِ : اور خوشخبری دو الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
(اپنی لغزشوں اور خطاؤں سے) توبہ کرنے والے ' عبادت گزار ' (خدا کی) حمد (وثنا) کرنے والے ' (اس کی راہ میں) سفر کرنے والے، رکوع و سجود کرنے والے، نیکی کا حکم دینے والے اور برائی سے روکنے والے، اللہ کی ٹھہرائی ہوئی حدبندیوں کی حفاظت کرنے والے، (یہ ہیں اوصاف ان مومنوں کے جو اللہ سے خریدوفروخت کا یہ معاملہ طے کرتے ہیں) اور (اے پیغمبر ' ) ان مومنوں کو (کامیابی وسعادت کی) خوشخبری سنا دو ۔
[64] جیسے مجاہد، حاجی، طالب العلم وغیرہ۔ [65] یعنی حدود شرعی سے تجاوز نہ کرنے والے۔ قرآن تمام واجبات و حقوق کو خواہ افراد کی زندگی سے تعلق رکھتے ہوں خواہ جماعت سے حدود اللہ سے تعبیر کرتا ہے۔ ان حدود کے ٹوٹنے سے انسانی امن وسعادت کا ٹوٹ جانا ہے۔
Top