Urwatul-Wusqaa - Maryam : 77
اَفَرَءَیْتَ الَّذِیْ كَفَرَ بِاٰیٰتِنَا وَ قَالَ لَاُوْتَیَنَّ مَالًا وَّ وَلَدًاؕ
اَفَرَءَيْتَ : پس کیا تونے دیکھا الَّذِيْ : وہ جس نے كَفَرَ : انکار کیا بِاٰيٰتِنَا : ہمارے حکموں کا وَقَالَ : اور اس نے کہا لَاُوْتَيَنَّ : میں ضرور دیا جاؤں گا مَالًا : مال وَّوَلَدًا : اور اولاد
تو نے دیکھا اس آدمی کا کیا حال ہے جس نے ہماری آیتوں سے انکار کیا اور کہا خدا کی قسم ! میں ضرور مال و دولت پاؤں گا ، میں ضرور صاحب اولاد ہوں گا ؟
وہ جو مال و دولت اور نفرواولاد کے نشہ میں مبتلا ہے اور آیات الہی کو جھٹلاتا ہے : 77۔ مضمون ایک بار پیچھے کی طرف چلایا جا رہا ہے اور گزشتہ مغروروں کی بات دو بار کی جا رہی مثل ہے کہ شرم آنکھوں میں ہے آنکھیں بند کرکے جو چاہئے کہے جاؤ ، جب تم نہیں دیکھ رہے تو تمہاری بلا سے کہ تم کو کون کون دیکھ رہا ہے ؟ فرمایا مغرور ہے جو ہے لیکن ڈھیٹ کتنا ہے کہتا ہے کہ تم مجھے خواہ کتنا ہی گمراہ و بدکار کہتے رہو اور عذاب الہی کے ڈراوے دیا کرو میں تو آج بھی تم سے زیادہ خوشحال ہوں اور آئندہ بھی مجھ پر نعمتوں کی بارش ہوتی رہے گی میری دولت دیکھو ‘ میری وجاہت اور ریاست دیکھو ‘ میرے نامور بیٹوں کو دیکھو ‘ میری زندگی میں آخر کہاں تمہیں یہ آثار نظر آتے ہیں کہ میں خدائے رحمن کا مغضوب ہوں ؟ یہ مکہ کے مغروروں کے خیالات بھی تھے اور آج پاکستان کے مغروروں کی بھی بالکل یہی حالت ہے کہتے ہیں کہ ” خدا جب حسن دیتا ہے تو نزاکت آ ہی جاتی ہے ۔ “ جب مال و دولت اور اقتدار آیا ہے تو آخر اس کا نشہ کیوں نہیں آئے گا ؟ ۔
Top