Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 55
لِیَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَیْنٰهُمْ١ؕ فَتَمَتَّعُوْا١۫ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ
لِيَكْفُرُوْا : تاکہ وہ ناشکری کریں بِمَآ : اس سے جو اٰتَيْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا فَتَمَتَّعُوْا : تو تم فائدہ اٹھا لو فَسَوْفَ : پس عنقریب تَعْلَمُوْنَ : تم جان لو گے
تاکہ منکر ہوجائیں اس چیز سے جو کہ ہم نے ان کو دی ہے سو مزے اڑالو آخر معلوم کرلو گے1
1 یعنی جہاں سختی دور ہوئی منعم حقیقی کو بھلا بیٹھے اور نہایت بےحیائی سے خدائی کے حصے بخرے کرنے لگے۔ شرم نہ آئی کہ ابھی تھوڑی دیر پہلے عاجز ہو کر کسے پکار رہے تھے۔ نہ محسن حقیقی کا احسان مانا نہ یہ اندیشہ کیا کہ ناشکری کی سزا میں پکڑے جائیں گے، یا کم از کم کفران نعمت سلب نعمت کا موجب ہوجائے گا۔ گویا خدائے وحدہ لا شریک لہ نے جو انعام فرمایا تھا بالکل اس کے انکار پر تل گئے۔ بہتر ہے چند روز کی انھیں مہلت دی جاتی ہے۔ خوب دنیا کے مزاے اڑالیں آخر معلوم ہوجائے گا کہ اس مشرکانہ کفران نعمت کی کیسی سزا ملتی ہے۔
Top