Mutaliya-e-Quran - Al-An'aam : 55
لِیَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَیْنٰهُمْ١ؕ فَتَمَتَّعُوْا١۫ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ
لِيَكْفُرُوْا : تاکہ وہ ناشکری کریں بِمَآ : اس سے جو اٰتَيْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا فَتَمَتَّعُوْا : تو تم فائدہ اٹھا لو فَسَوْفَ : پس عنقریب تَعْلَمُوْنَ : تم جان لو گے
تاکہ اللہ کے احسان کی ناشکری کرے اچھا، مزے کر لو، عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا
[لِيَكْفُرُوْا : نتیجۃً وہ ناشکری کرتے ہیں ] [ بِمَآ : اس کی جو ] [ اٰتَيْنٰهُمْ ۭ: ہم نے دیا ان کو ] [ فَتمتَّعُوْا ۣ : تو تم لوگ فائدہ اٹھا لو ] [فَسَوْفَ : پھر عنقریب ] [ تَعْلَمُوْنَ : تم لوگ جان لو گے ] (آیت۔ 55) لِیَکْفُرُوْا کے لام کو لام کَی کے بجائے لام عاقبت ماننا زیادہ بہتر ہے۔ تَمَتَّعُوْا میں دو امکانات ہیں۔ یہ فعل ماضی میں جمع مذکر غائب کا صیغہ بھی ہوسکتا ہے اور فعل امر میں جمع مذکر مخاطب کا صیغہ بھی ہوسکتا ہے۔ آگے تَعْلَمُوْنَ آیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ یہ فعل امر ہے۔ اگر یَعْلَمُوْنَ آتا تو پھر اسے فعل ماضی مانا جاتا۔
Top