Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 91
اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ عَنِ الصَّلٰوةِ١ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يُرِيْدُ : چاہتا ہے الشَّيْطٰنُ : شیطان اَنْ يُّوْقِعَ : کہ دالے وہ بَيْنَكُمُ : تمہارے درمیان الْعَدَاوَةَ : دشمنی وَالْبَغْضَآءَ : اور بیر فِي : میں۔ سے الْخَمْرِ : شراب وَالْمَيْسِرِ : اور جوا وَيَصُدَّكُمْ : اور تمہیں روکے عَنْ : سے ذِكْرِ اللّٰهِ : اللہ کی یاد وَ : اور عَنِ الصَّلٰوةِ : نماز سے فَهَلْ : پس کیا اَنْتُمْ : تم مُّنْتَهُوْنَ : باز آؤگے
شیطان یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعہ تمہارے آپس میں دشمنی اور بغض واقع کر دے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے، سو کیا تم باز آنے والے ہو ؟
(5) فرمایا (اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَ الْبَغْضَآءَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ ) کہ شیطان یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے اند ردشمنی اور بغض ڈال دے (6) فرمایا (وَ یَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ ) کہ شیطان شراب اور جوئے کے ذریعہ تمہیں اللہ کی یاد اور نماز سے روکنا چاہتا ہے (7) آخر میں فرمایا (فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ ) کیا تم باز آنے والے ہو ؟ غور کرلیں کہ کتنی وجہ سے شراب اور جوئے سے منع فرمایا ہے ایسے صاف واضح بیان کے ہوتے ہوئے جو شخص شراب اور جوئے کو حلال کہے گا اس کی بدبختی اور بےدینی میں کیا شک ہے ؟ اللہ جل شانہ نے شراب کی حرمت تدریجا نازل فرمائی۔ سورة بقرہ میں فرمایا (قُلْ فِیْھِمَآ اِثْمٌ کَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ للنَّاسِ وَ اِثْمُھُمَآ اَکْبَرُ مِنْ نَّفْعِھِمَا) اس کو سن کر بعض صحابہ ؓ نے شراب پینا چھوڑ دیا اور بعض پیتے رہے۔ حتیٰ کہ ایک دن ایسا ہوا کہ نماز مغرب میں ایک مہاجر صحابی نے امامت کرتے ہوئے قرآت میں غلطی کردی اس پر آیت کریمہ (یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَاتَقْرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنْتُمْ سُکٰرٰی حَتّٰی تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ ) ( سورة النساء آیت 43) نازل ہوگئی۔ اس کے بعد ایسے انداز سے شراب پیتے تھے کہ نماز کا وقت آنے تک ہوش میں آجائیں اس کے بعد سختی سے شراب پینے کی ممانعت فرما دی اور فرمایا (یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ ) (الی قولہ تعالیٰ ) (فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ ) جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہ نے کہا ” اِنتَھَیْنَا رَبَّنَا “ (اے ہمارے رب ! ہم باز آگئے) درمنثور ص 214 جلد نمبر 2 از مسند احمد بروایت ابی ہریرہ ؓ
Top