Anwar-ul-Bayan - Yunus : 100
وَ مَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تُؤْمِنَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ یَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ
وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے لِنَفْسٍ : کسی شخص کے لیے اَنْ : کہ تُؤْمِنَ : ایمان لائے اِلَّا : مگر (بغیر) بِاِذْنِ اللّٰهِ : اذنِ الٰہی سے وَيَجْعَلُ : اور وہ ڈالتا ہے الرِّجْسَ : گندگی عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يَعْقِلُوْنَ : عقل نہیں رکھتے
حالانکہ کسی شخص کو قدرت نہیں کہ خدا کے حکم بغیر ایمان لائے۔ اور جو لوگ بےعقل ہیں ان پر وہ (کفر وذلت کی) نجاست ڈالتا ہے۔
(10:100) یجعل الرجس۔ الرجس کے اصل معنی ناپاک، نجس، پلید اور گندہ کے ہیں۔ جیسے اولحم خنزیر فانہ رجس (16:45) یا سور کا گوشت کہ یہ چیزیں بیشک ناپاک ہیں :۔ ویجعل الرجس علی الذین لایعقلون ۔ اور خدا (شرک وکفر کی) نجاست انہیں لوگوں پر ڈالتا ہے جو (دلائل وحدانیت میں) عقل کو کام میں نہیں لاتے۔
Top