Tafseer-Ibne-Abbas - An-Noor : 52
اِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذَا دُعُوْۤا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ لِیَحْكُمَ بَیْنَهُمْ اَنْ یَّقُوْلُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں كَانَ : ہے قَوْلَ : بات الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) اِذَا : جب دُعُوْٓا : وہ بلائے جاتے ہیں اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول لِيَحْكُمَ : تاکہ وہ فیصلہ کردیں بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان اَنْ : کہ۔ تو يَّقُوْلُوْا : وہ کہتے ہیں سَمِعْنَا : ہم نے سنا وَاَطَعْنَا : اور ہم نے اطاعت کی وَاُولٰٓئِكَ : اور وہ هُمُ : وہی الْمُفْلِحُوْنَ : فلاح پانے والے
مومنوں کی تو یہ بات ہے کہ جب خدا اور اس کے رسول کی طرف بلائے جائیں تاکہ وہ ان میں فیصلہ کریں تو کہیں کہ ہم نے (حکم) سن لیا اور مان لیا اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں
(24:51) انما کان قول المؤمنین اذا دعوا الی اللہ ورسولہ لیحکم بینتہم ان یقولوا سمعنا واطعنا۔ میں قول کان کی خبر ہے بدیں وجہ منصوب ہے ان یقولوا سمعنا واطعنا اسم ہے کان کا۔ ہم نے سن لیا۔ ہم نے مان لیا۔ یہ قول ہے مومنوں کا جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف ان کے مابین فیصلہ کے لئے بلایا جائے ۔ لیحکم لام تعلیل کا ہے یحکم مضارع منصوب (بوجہ عمل لام) واحد مذکر غائب ضمیر فاعل کا مرجع رسول ہے۔
Top