Tafseer-e-Baghwi - An-Noor : 12
لَوْ لَاۤ اِذْ سَمِعْتُمُوْهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بِاَنْفُسِهِمْ خَیْرًا١ۙ وَّ قَالُوْا هٰذَاۤ اِفْكٌ مُّبِیْنٌ
لَوْلَآ : کیوں نہ اِذْ : جب سَمِعْتُمُوْهُ : تم نے وہ سنا ظَنَّ : گمان کیا الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتُ : اور مومن عورتوں بِاَنْفُسِهِمْ : (اپنوں کے) بارہ میں خَيْرًا : نیک وَّقَالُوْا : اور انہوں نے کہا ھٰذَآ : یہ اِفْكٌ : بہتان مُّبِيْنٌ : صریح
جب تم نے وہ بات سنی تھی تو مومن مردوں اور عورتوں نے کیوں اپنے دلوں میں نیک گمان نہ کیا ؟ اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح طوفان ہے ؟
تفسیر۔ 12۔ لولا، ، ھلاکے معنی میں ہے۔ اذ سمعتموہ ظن المومنون، اپنے بھائیوں سے نیک گمان کیوں نہ کیا، خیرا، حسن کا قول ہے کہ اس سے مراد اہلدین ہیں کیونکہ تمام مومنین ایک جسم کی مانند ہیں۔ اس کی مثال اللہ تعالیٰ کا فرمان ، ولاتقتلوا انفسکم، اور دوسری آیت میں ہے ، فسلموا علی انفسکم، وقالوا ھذا افک مبین، ی جھوٹ واضح ہے۔
Top