Maarif-ul-Quran - An-Noor : 52
وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
وَمَنْ : اور جو يُّطِعِ اللّٰهَ : اطاعت کرے اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَيَخْشَ : اور ڈرے اللّٰهَ : اللہ وَيَتَّقْهِ : اور پرہیزگاری کرے فَاُولٰٓئِكَ : پس وہ هُمُ : وہی الْفَآئِزُوْنَ : کامیاب ہونے والے
اور جو کوئی حکم پر چلے اللہ کے اور اس کے رسول کے اور ڈرتا رہے اللہ سے اور بچ کر چلے اس سے سو وہی لوگ ہیں مراد کو پہنچنے والے
فوز و فلاح کے لئے چار شرطیں
وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَيَخْشَ اللّٰهَ وَيَتَّقْهِ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْفَاۗىِٕزُوْنَ اس آیت میں چار چیزیں بیان کر کے فرمایا ہے کہ جو ان چار چیزوں کے پابند ہیں وہ ہی بامراد اور دین و دنیا میں کامیاب ہیں۔
ایک واقعہ عجیبہ
تفسیر قرطبی میں اس جگہ ایک واقعہ حضرت فاروق اعظم کا نقل کیا جس سے ان چاروں چیزوں کے مفہوم کا فرق اور وضاحت ہوجاتی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ حضرت فاروق اعظم ایک روز مسجد نبوی میں کھڑے تھے اچانک ایک رومی دہقانی آدمی بالکل آپ کے برابر آ کر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا انا اشھد ان لا الہ الا اللہ واشھد ان محمد الرسول اللہ، حضرت فاروق اعظم نے پوچھا کیا بات ہے ؟ تو کہا میں اللہ کے لئے مسلمان ہوگیا ہوں۔ حضرت فاروق اعظم نے پوچھا کیا اس کا کوئی سبب ہے اس نے کہا ہاں۔ بات یہ ہے کہ میں نے تورات، انجیل، زبور اور انبیاء سابقین کی بہت سی کتابیں پڑھی ہیں۔ مگر حال میں ایک مسلمان قیدی قرآن کی ایک آیت پڑھ رہا تھا وہ سنی تو معلوم ہوا کہ اس چھوٹی سی آیت نے تمام کتب قدیمہ کو اپنے اندر سمو لیا ہے تو مجھے یقین ہوگیا کہ یہ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ فاروق اعظم نے پوچھا کہ وہ کون سی آیت ہے ؟ تو اس رومی دہقان نے یہی آیت مذکورہ تلاوت کی اور اس کے ساتھ اس کی تفسیر بھی عجیب و غریب اس طرح بیان کی کہ مَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ فرائض الہیہ کے متعلق ہے۔ وَرَسُوْلَهٗ سنت نبوی کے متعلق ہے وَيَخْشَ اللّٰهَ گزشتہ عمر کے متعلق ہے وَيَتَّقْهِ آئندہ باقی عمر کے متعلق ہے۔ جب انسان ان چار چیزوں کا عامل ہوجائے تو اس کو اولٰۗىِٕكَ هُمُ الْفَاۗىِٕزُوْنَ کی بشارت ہے اور فائزہ وہ شخص ہے جو جہنم سے نجات پائے اور جنت میں اس کو ٹھکانا ملے۔ فاروق اعظم نے یہ سن کر فرمایا کہ نبی کریم ﷺ (کے کلام میں اس کی تصدیق موجود ہے آپ) نے فرمایا ہے اوتیت جوامع الکلم یعنی اللہ تعالیٰ نے مجھے ایسے جامع کلمات عطا فرمائے ہیں جن کے الفاظ مختصر اور معانی نہایت وسیع ہیں۔ (قرطبی)
Top