Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 112
وَ اتَّخَذَ قَوْمُ مُوْسٰى مِنْۢ بَعْدِهٖ مِنْ حُلِیِّهِمْ عِجْلًا جَسَدًا لَّهٗ خُوَارٌ١ؕ اَلَمْ یَرَوْا اَنَّهٗ لَا یُكَلِّمُهُمْ وَ لَا یَهْدِیْهِمْ سَبِیْلًا١ۘ اِتَّخَذُوْهُ وَ كَانُوْا ظٰلِمِیْنَ
وَاتَّخَذَ : اور بنایا قَوْمُ : قوم مُوْسٰي : موسیٰ مِنْۢ بَعْدِهٖ : اس کے بعد مِنْ : سے حُلِيِّهِمْ : اپنے زیور عِجْلًا : ایک بچھڑا جَسَدًا : ایک دھڑ لَّهٗ : اسی کی خُوَارٌ : گائے کی آواز اَلَمْ يَرَوْا : کیا نہ دیکھا انہوں نے اَنَّهٗ : کہ وہ لَا يُكَلِّمُهُمْ : نہیں کلام کرتا ان سے وَلَا يَهْدِيْهِمْ : اور نہیں دکھاتا انہیں سَبِيْلًا : راستہ اِتَّخَذُوْهُ : انہوں نے بنالیا وَ : اور كَانُوْا ظٰلِمِيْنَ : وہ ظالم تھے
اور بنا لیا موسیٰ کی140 قوم نے اس کے پیچھے اپنے زیور سے بچھڑا ایک بدن کہ اس میں گائے کی آواز تھی، کیا انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ وہ ان سے بات بھی نہیں کرتا، اور نہیں بتلاتا راستہ معبود بنا لیا اس کو اور وہ تھے ظالم
140: جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کوہ طور پر تورات لینے کے لیے گئے تو ان کی عدم موجودگی میں سامری نے قوم کو گمراہ کردیا۔ اسرائیلی پہلے ایک قوم کو گائے کی پوجا کرتے دیکھ چکے تھے اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے اس کی مورتی کا مطالبہ بھی کرچکے تھے۔ اب سامری نے موقعہ سے فائدہ اٹھا کر بنی اسرائیل سے زیورات حاصل کیے اور ان کو ڈھال کر ایک گوسالے کا بت تیار کیا جو گوسالے کی طرح آواز کرتا تھا۔ اس کی مزید تحقیق سورة بقرہ کی تفسیر میں گذر چکی ہے۔ (دیکھو ص 36 حاشیہ 112) ۔
Top