Tafseer-e-Madani - Al-Ankaboot : 13
وَ لَیَحْمِلُنَّ اَثْقَالَهُمْ وَ اَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِهِمْ١٘ وَ لَیُسْئَلُنَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَمَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
وَلَيَحْمِلُنَّ : اور وہ البتہ ضرور اٹھائیں گے اَثْقَالَهُمْ : اپنے بوجھ وَاَثْقَالًا : اور بہت سے بوجھ مَّعَ : ساتھ اَثْقَالِهِمْ : اپنے بوجھ وَلَيُسْئَلُنَّ : اور البتہ ان سے ضرور باز پرس ہوگی يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن عَمَّا : اس سے جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ جھوٹ گھڑتے تھے
ہاں البتہ انھیں اپنے گناہوں کے بوجھ بھی اٹھانے ہوں گے اور کچھ اور بوجھ بھی اپنے گناہوں کے بوجھوں کے ساتھ اور ان سے ضرور پوچھ ہوگی ان کی ان تمام افتراء پردازیوں سے متعلق جو یہ لوگ زندگی میں کرتے رہے تھے
11 محروم الایمان لوگوں کیلئے محرومی پر محرومی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان کو اپنے گناہوں کے بوجھ بھی اٹھانا ہوں گے اور کچھ اور بوجھ بھی اپنے بوجھوں کے ساتھ "۔ یعنی ان ماتحتوں کو تو یہ لوگ ان کے بوجھوں سے سبکدوش نہیں کرا سکیں گے البتہ یہ بات ضرور ہوگی کہ ایسے گمراہ لوگوں کو ضلال کے ساتھ اضلال یعنی اپنی گمراہی کے ساتھ ساتھ دوسروں کو گمراہی میں ڈالنے کے بوجھ بھی اپنے کندھوں پر اٹھانے ہوں گے۔ اور یہ محرومی پر محرومی کا شکار ہوں گے اور خسارے پر خسارہ اٹھائیں گے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور ان سے ان کی ان تمام افتراپردازیوں کے بارے میں پوچھ ہوگی جو یہ دنیا میں کرتے رہے تھے اور جن کے لیے یہ دوسروں کو بھی مجبور کیا کرتے تھے اور ان کے عقاب و عذاب کو اپنے سر لینے کے دعوے کیا کرتے تھے۔ سو ان کی ایسی تمام باتوں کے بارے میں قیامت کے روز پرسش ہوگی ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین۔
Top