Tafseer-e-Mazhari - Yaseen : 35
لِیَاْكُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖ١ۙ وَ مَا عَمِلَتْهُ اَیْدِیْهِمْ١ؕ اَفَلَا یَشْكُرُوْنَ
لِيَاْكُلُوْا : تاکہ وہ کھائیں مِنْ ثَمَرِهٖ ۙ : اس کے پھلوں سے وَمَا : اور نہیں عَمِلَتْهُ : بنایا اسے اَيْدِيْهِمْ ۭ : ان کے ہاتھوں اَفَلَا يَشْكُرُوْنَ : تو کیا وہ شکر نہ کریں گے
تاکہ یہ ان کے پھل کھائیں اور ان کے ہاتھوں نے تو ان کو نہیں بنایا تو پھر یہ شکر کیوں نہیں کرتے؟
لیاکلوا من ثمرہ وما علمتہ ایدیھم افلا یشکرون . تاکہ لوگ باغ کے پھلوں میں سے کھائیں اور اس پھل (اور غلّہ) کو ان کے ہاتھوں نے نہیں بنایا ‘ سو کیا وہ شکر نہیں کرتے ؟ مِنَ الْعُیُوْنَ (مِن تبعیضیہ ہے یعنی ( چشمے۔ اخفش نے نزدیک مِن زائد ہے۔ مِنْ ثَمَرِہٖ یعنی مذکورہ (درختوں یا) باغوں کے پھل۔ بعض کے نزدیک ثمرہٖ کی ضمیر اللہ کی طرف راجع ہے ‘ یعنی اللہ کے پیدا کئے ہوئے پھل۔ وَمَا عَمِلَتْہُ اَیْدِیْھِمْ ‘ مَا موصولہ ہے ‘ ثمرہٖ اس کا عطف ہے تاکہ کھائیں وہ چیزیں جو وہ اپنے ہاتھوں سے بناتے ہیں جیسے عرق ‘ شیرہ ‘ شربت وغیرہ۔ بعض کے نزدیک مَا نافیہ ہے ‘ مراد یہ ہے کہ سب پھل اللہ کے پیدا کئے ہوئے ہیں ‘ انسان کی صنعت کو ان میں دخل نہیں ہے۔ اَفَلاَ یَشْکُرُوْنَہمزہ سوالیہ ہے اور واؤ عاطفہ ہے ‘ معطوف علیہ محذوف ہے ‘ یعنی کیا وہ خداداد نعمت کے منکر ہیں اور شکر نہیں کرتے ؟ ترک شکر کا انکار شکر کے ہکم کو مستلزم ہے ‘ یعنی ان کو شکر کرنا چاہئے۔
Top