Ruh-ul-Quran - Yaseen : 54
فَالْیَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئًا وَّ لَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
فَالْيَوْمَ : پس آج لَا تُظْلَمُ : نہ ظلم کیا جائے گا نَفْسٌ : کسی شخص شَيْئًا : کچھ وَّلَا تُجْزَوْنَ : اور نہ تم بدلہ پاؤ گے اِلَّا : مگر ۔ بس مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے تھے
پس آج کسی نفس پر ذرہ برابر ظلم نہ کیا جائے گا، اور تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسے تم عمل کرتے رہے ہو
فَالْیَوْمَ لاَ تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئًا وَّلاَ تُجْزَوْنَ اِلاَّ مَاکُنْـتُمْ تَعْمَلُوْنَ ۔ (یٰسٓ: 54) (پس آج کسی نفس پر ذرہ برابر ظلم نہ کیا جائے گا، اور تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسے تم عمل کرتے رہے ہو۔ ) پروردگار کی طرف سے اظہارِحقیقت عدالت کے آغاز میں پروردگارِعالم یہ پالیسی بیان جاری فرمائیں گے کہ آج ہماری عدالت میں ہر طرح کے لوگ موجود ہیں۔ انبیاء و اولیاء اور عباد و زہاد بھی اور فساق و فجار اور طواغیت و کفار بھی سب کے ساتھ یکساں انصاف ہوگا۔ آج عدل کامل کے ظہور کا دن ہے۔ ہر شخص اپنے اعمال کے ترازو میں تولا جائے گا۔ آج نسبتوں کی بجائے اعمال اور کردار کی عظمتیں اجاگر ہوں گی۔ ہر ایک کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو اس کے اعمال کا تقاضا ہوگا اور جزائے اعمال کا اثبات باقاعدہ اعتراف و شہود سے ہوگا۔
Top