Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 2
قَیِّمًا لِّیُنْذِرَ بَاْسًا شَدِیْدًا مِّنْ لَّدُنْهُ وَ یُبَشِّرَ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا حَسَنًاۙ
قَيِّمًا : ٹھیک سیدھی لِّيُنْذِرَ : تاکہ ڈر سنائے بَاْسًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت مِّنْ لَّدُنْهُ : اس کی طرف سے وَيُبَشِّرَ : اور خوشخبری دے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں الَّذِيْنَ : وہ جو يَعْمَلُوْنَ : عمل کرتے ہیں الصّٰلِحٰتِ : اچھے اَنَّ لَهُمْ : کہ ان کے لیے اَجْرًا حَسَنًا : اچھا اجر
ٹھیک اتاری تاکہ ڈر سناوے ایک سخت آفت کا اللہ کی طرف سے2 اور خوشخبری دے ایمان لانے والوں کو جو کرتے ہیں نیکیاں کہ ان کے لیے اچھا بدلہ ہے
2 یعنی تکذیب کرنے والوں پر جو سخت آفت دنیا یا آخرت میں خداوند قہار کی طرف سے آنے والی ہے اس سے یہ کتاب آگاہ کرتی ہے۔ (تنبیہ) قَیِّمًا کو بعض نے بمعنی مستقیم لے کر محض مضمون سابق کی تاکید قرار دی ہے یعنی کتنا ہی غور کرو ایک بال برابر کجی نہیں پاؤ گے مگر فراء نے اس لفظ کے معنی کیے ہیں " قیماً علٰی سائر الکتب السماویہ " یعنی تمام کتب سماویہ کی صحت و تصدیق پر مہر کرنے والی اور ان کی اصولی تعلیمات کو دنیا میں قائم رکھنے والی۔ ابو مسلم نے کہا " قیمًا بمصالح العباد " بندوں کی تمام مصالح کی متکفل اور ان کی معاش و معاد کو درست کرنے والی۔ بہرحال جو معنی بھی لیے جائیں اس کی صداقت میں شبہ نہیں۔
Top