Ahsan-ut-Tafaseer - Ash-Shu'araa : 227
اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَكَرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ انْتَصَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا١ؕ وَ سَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَیَّ مُنْقَلَبٍ یَّنْقَلِبُوْنَ۠   ۧ
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے وَذَكَرُوا اللّٰهَ : اور اللہ کو یاد کیا كَثِيْرًا : بکثرت وَّانْتَصَرُوْا : اور انہوں نے بدلہ لیا مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا ظُلِمُوْا : کہ ان پر ظلم ہوا وَسَيَعْلَمُ : اور عنقریب جان لیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا اَيَّ : کس مُنْقَلَبٍ : لوٹنے کی جگہ (کروٹ) يَّنْقَلِبُوْنَ : وہ الٹتے ہیں (انہیں لوٹ کر جانا ہے
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں
227۔ بخاری شریف 5 ؎ میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے اور مسلم میں 6 ؎ جابر ؓ سے روایتیں ہیں جن میں پیغمبر ﷺ نے ارشا فرمایا بچو ظلم سے کس واسطے کہ ظلم قیامت کے روزاندہیریاں ہیں مطلب یہ ہے کہ ظلم کے باعث سے ظالم کے آگے اندھیرے پر اند ہیرا ہوگا اس آیت میں قتادہ (رح) کے قول کے موافق ظالموں سے مراد گمراہ شاعر ہیں جن کا ذکر اوپر گزرا کہ وہ جرم شرک کے علاوہ اسلام ناحق سمجھ کر اسلام اور اہل اسلام کی ہجو کیا کرتے تھے اس واسطے ایسے لوگوں کو حق اللہ اور حق العباد دونوں طرح کے جرموں کی سزا قیامت کے دن ہوگی حاصل کلام یہ ہے کہ اوپر کی روایتیں ای منقلب ینقلبون کی تفسیر ہیں جس کا حاصل یہ ہے کہ ایسے لوگ دنیا میں اگر اپنی سرکشی سے باز نہ آئے تو قیامت کے دن ان کو معلوم ہوجاوے گا کہ دوزخ کی سیاہ آگ کے اوپر تلے کے سات اندھیرے درجوں میں سے کون سی اندھیری در اندہیری کو ٹھری اور کیا کیا عذاب ان کے نصیب میں ہے معتبر سند سے ترمذی موطا امام مالک اور شعب الایمان بیہقی 7 ؎ میں ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ دوزخ کی آگ اندہیری رات کی جیسی کالی ہے معتبر سند سے تفسیر ابن کثیر میں حضرت علی ؓ سے روایت 8 ؎ ہے (8 ؎ یعنی ان کا قول دیکھئے تفسیر ابن کثیر ص 552 ج 2 تفسیر سورة الحجر۔ ) کہ دوزخ کے سات طبقے اوپر تلے ہیں سلف کا قول ہے کہ جن مشرک ظالموں کا ذکر آیت میں ہے ایسے لوگ دوزخ کے چھٹے طبقے میں جھونکے جاویں گے اس سے یہ مطلب سمجھ میں آسکتا ہے کہ قیامت کے دن ایسے لوگ دوزخ کی کالی آگ کی پانچ اندہیروں کے بعد چھٹے طبقہ کی اندہیری میں ہوں گے۔ (5 ؎ مشکوٰۃ باب انطلم) (6 ؎ الترغیب والترہیب ص 183 ج 3 الترہیب من الظلم ) (7 ؎ الترغیب والترہیب ص 464 ج 4 کتاب صفۃ الجنۃ والنار فصل فی ظلم تھا وسوادھا الخ )
Top