Tafseer-Ibne-Abbas - Ash-Shu'araa : 227
اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَكَرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ انْتَصَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا١ؕ وَ سَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَیَّ مُنْقَلَبٍ یَّنْقَلِبُوْنَ۠   ۧ
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے وَذَكَرُوا اللّٰهَ : اور اللہ کو یاد کیا كَثِيْرًا : بکثرت وَّانْتَصَرُوْا : اور انہوں نے بدلہ لیا مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا ظُلِمُوْا : کہ ان پر ظلم ہوا وَسَيَعْلَمُ : اور عنقریب جان لیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا اَيَّ : کس مُنْقَلَبٍ : لوٹنے کی جگہ (کروٹ) يَّنْقَلِبُوْنَ : وہ الٹتے ہیں (انہیں لوٹ کر جانا ہے
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں
(227) سوائے ان حضرات کے جو رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے اور اچھے اچھے کام کیے اور انہوں نے اپنے اشعار میں کثرت سے اللہ کا ذکر کیا اور انھوں نے رسول اکرم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی اپنے اشعار میں کفار کی تردید کرکے مدد کی بعد اس کے کہ کفار نے ان کی برائی کی تھی تو انہوں نے بھی کفار کی برائی کر کے ان سے بدلہ لیا جیسا کہ حضرت حسان بن ثابت ؓ گزرے ہیں اور عنقریب ان لوگوں کو جنہوں نے رسول اکرم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کی ہے معلوم ہوجائے گا کہ آخرت میں کیسی مصیبت کی جگہ ان کو جانا ہے یعنی اگر ایمان نہ لائے تو جہنم میں جائیں گے۔
Top