Tafseer-al-Kitaab - Ash-Shu'araa : 227
اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَكَرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ انْتَصَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا١ؕ وَ سَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَیَّ مُنْقَلَبٍ یَّنْقَلِبُوْنَ۠   ۧ
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے وَذَكَرُوا اللّٰهَ : اور اللہ کو یاد کیا كَثِيْرًا : بکثرت وَّانْتَصَرُوْا : اور انہوں نے بدلہ لیا مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا ظُلِمُوْا : کہ ان پر ظلم ہوا وَسَيَعْلَمُ : اور عنقریب جان لیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا اَيَّ : کس مُنْقَلَبٍ : لوٹنے کی جگہ (کروٹ) يَّنْقَلِبُوْنَ : وہ الٹتے ہیں (انہیں لوٹ کر جانا ہے
ہاں مگر جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل (بھی) کئے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کیا اور جب ان پر ظلم کیا گیا تو اس کا (واجبی) بدلہ لے لیا۔ اور جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کو عنقریب معلوم ہوجائے گا کہ کیسی جگہ ان کو لوٹ کر جانا ہے۔
[40] یہاں ان شعراء کو مستثنیٰ کیا گیا ہے جو مومن اور نیک کردار ہوں، اپنے اشعار میں اللہ تعالیٰ کی حمد اور نیکی کی تبلیغ کرتے ہوں، جذبہ دینی کو ابھارتے ہوں اور اسلام کی ہجو کرنے والوں کا احسن طریقے سے جواب دیتے ہوں۔ شاعرِدربار نبوت حسان بن ثابت ؓ ، مولانا روم اور علامہ اقبال کی شاعری اسی طبقے میں آتی ہے۔
Top