Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 24
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ مَّا ذَاۤ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ١ۙ قَالُوْۤا اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَۙ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُمْ : ان سے مَّاذَآ : کیا اَنْزَلَ : نازل کیا رَبُّكُمْ : تمہارا رب قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَسَاطِيْرُ : کہانیاں الْاَوَّلِيْنَ : پہلے لوگ
اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا اتارا ہے ؟ تو کہتے ہیں کہ (وہ تو) پہلے لوگوں کی حکایتیں ہیں۔
(16:24) ما ذا ۔ کیا ہے یہ ؟ کیا چیز ہے ؟ ما ذا کی لفظی ساخت میں اختلاف ہے کوئی بسیط (غیر مرکب) اور کوئی اس کو مرکب کہتا ہے۔ بسیط کہنے والوں میں سے بعض قائل ہیں کہ ما ذا پورا اسم جنس ہے یا موصول ہے اور الذی کا ہم معنی یا پورا حرف استفہام ہے۔ مرکب کہنے والے کہتے ہیں کہ ماذا مرکب ہے ما استفہام اور ذا موصولہ سے۔ جیسے آیت ہذا یا آیت یسئلونک ما ذا ینفقون۔ (2:219) لوگ تجھ سے پوچھتے ہیں کہ وہ کیا خرچ کریں یا ما استفہامیہ ہے اور ذا اسم اشارہ۔ یا ما زائدہ ہے۔ اور ذا اسم اشارہ۔ یا ما استفہامیہ اور ذا زائدہ ہے۔ اساطیر۔ اسطورۃ کی جمع ہے جیسے ارجوحۃ کی جمع اراجیح۔ اور احدوثۃ کی جمع احادیث ہے۔ اساطیر۔ کہانیاں ۔ من گھڑت لکھی ہوئی باتیں۔ وہ جھوٹی خبر جس کے متعلق یہ اعتقاد ہو کہ وہ جھوٹ گھڑ کر لکھ دی گئی ہے۔ اسطورہ کہلاتی ہے۔ السطر والسطر قطار کو کہتے ہیں خواہ کتاب کی ہو یا درختوں کی یا آدمیوں کی۔ سطر فلان کذا کے معنی ایک ایک سطر کر کے لکھنے کے ہیں۔ کتب مسطور۔ لکھی ہوئی کتاب۔ سطر کی جمع سطور ہے جیسے عین کی جمع عیون اسی سے مسیطر۔ بمعنی نگہداشت کرنے والا۔ داروغہ ہے یہ تسیطر۔ فلان علی کذا وسیطر علیہ کذا۔ سے مشتق ہے جس کے معنی کسی چیز کی حفاظت کے لئے اس پر سطر کی طرح سیدھا کھڑا ہونے کے ہیں۔
Top