Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 24
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ مَّا ذَاۤ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ١ۙ قَالُوْۤا اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَۙ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُمْ : ان سے مَّاذَآ : کیا اَنْزَلَ : نازل کیا رَبُّكُمْ : تمہارا رب قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَسَاطِيْرُ : کہانیاں الْاَوَّلِيْنَ : پہلے لوگ
اور جب کہے21 ان سے کہ کیا اتارا ہے تمہارے رب نے تو کہیں کہانیاں ہیں پہلوں کی
21:۔ توحید پر تین عقلی دلیلوں اور ان کے متعلقات بیان کرنے کے بعد منکرین پر شکوی کیا گیا ہے کہ وہ قرآن کو کلام الٰہی ماننے کے بجائے اسے اگلوں کے قصے کہانیاں قرار دیتے ہیں۔ ” لِیَحْمِلُوْا اَوْزَارَھُمْ الخ “ لام عاقبت کا ہے۔ اور یہ ان معاندین کے لیے تخویف اخروی ہے۔ وہ قرآن کو اگلے لوگوں کی کہانیاں کہتے ہیں۔ اچھا اس قول باطل کی عاقبت اور اس کا انجام آخرت میں یہ ہوگا کہ وہ اپنے اور جن کو انہوں نے اس قول باطل سے گمراہ کیا ہے ان کے گناہوں کا بوجھ پیٹھ پر اٹھا کر سیدھے جہنم میں جائیں گے۔
Top