Tafseer-e-Majidi - Maryam : 59
فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ
فَخَلَفَ : پھر جانشین ہوئے مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد خَلْفٌ : چند جانشین (ناخلف) اَضَاعُوا : انہوں نے گنوادی الصَّلٰوةَ : نماز وَاتَّبَعُوا : اور پیروی کی الشَّهَوٰتِ : خواہشات فَسَوْفَ : پس عنقریب يَلْقَوْنَ : انہیں ملے گی غَيًّا : گمراہی
پھر ان کے بعد (بعض ایسے) ناخلف جانشین ہوئے جنہوں نے نماز کو برباد کیا اور خواہشات کی پیروی کی سو وہ عنقریب خرابی سے دو چار ہوں گے،89۔
89۔ (آخرت میں) (آیت) ’ خلف “۔ (بہ سکون لام) کے معنی ہیں بری اولاد، جسے ہمارے محاورہ میں ناخلف بھی کہتے ہیں یعبر عن الردی بخلف (راغب) یقال فی عقب الخیر خلف بالفتح وقیل فی عقب السوء خلف بالسکون (کشاف) (آیت) ” اضاعوالصلوۃ “۔ اضاعت عام ہے، خواہ اعتقادی بھی ہو، خواہ محض عملی۔ (آیت) ” الشھوت “۔ خواہشوں سے نفسانی ناجائز خواہشیں مراد ہیں ضروری طاعتوں سے غافل کرنے والی۔ (آیت) ” غیا “۔ غی ہر بڑی خرابی پر محیط اور حاوی ہے۔ کل شر عند العرب غی (کشاف) الغی عند العرب کل شر (بحر)
Top