Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 8
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَا تُزِغْ : نہ پھیر قُلُوْبَنَا : ہمارے دل بَعْدَ : بعد اِذْ : جب ھَدَيْتَنَا : تونے ہمیں ہدایت دی وَھَبْ : اور عنایت فرما لَنَا : ہمیں مِنْ : سے لَّدُنْكَ : اپنے پاس رَحْمَةً : رحمت اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو الْوَھَّابُ : سب سے بڑا دینے والا
اے پروردگار ! جب تو نے ہمیں ہدایت بخشی ہے تو اس کے بعد ہمارے دلوں میں کجی نہ پیدا کردیجیو اور ہمیں اپنے ہاں سے نعمت عطا فرما۔ تو تو بڑا عطا فرمانے والا ہے
(3:8) لاتزغ دیکھو ۔ زیغ آیۃ مندرجہ بالا (3:7) فعل نہی۔ واحد مذکر حاضر۔ تو کج نہ کر۔ تو نہ پھیر۔ ھب واحد مذکر حاضر۔ امر ۔ وھب ۔ ھبۃ مصدر باب فتح۔ تو عطا کر ۔ تو بخشش کر۔ وھاب۔ مبالغہ کا صیغہ ہے بہت عطا کرنے والا۔ بہت زیادہ بخشش کرنے والا۔ اس سے قبل ان اور ک اور انت کو لا کر اللہ تعالیٰ کی صفت واہبہ میں سخت تاکید پیدا کی گئی ہے۔ مطلب یہ ہوگا : یقینا وہاب تو تو ہی ہے۔
Top