Anwar-ul-Bayan - Al-Fath : 21
وَّ اُخْرٰى لَمْ تَقْدِرُوْا عَلَیْهَا قَدْ اَحَاطَ اللّٰهُ بِهَا١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرًا
وَّاُخْرٰى : اور ایک اور (فتح) لَمْ تَقْدِرُوْا : تم نے قابو نہیں پایا عَلَيْهَا : اس پر قَدْ اَحَاطَ اللّٰهُ : گھیر رکھا ہے اللہ نے بِهَا ۭ : اس کو وَكَانَ اللّٰهُ : اور ہے اللہ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے پر قَدِيْرًا : قدرت رکھنے والا
اور (غنیمتیں) دیں جن پر تم قدرت نہیں رکھتے تھے (اور) وہ خدا ہی کی قدرت میں تھیں اور خدا ہر چیز پر قادر ہے
(48:21) واخری لم تقدروا علیہا : واخری کا عطف فعجل لکم ھذہ میں ھذہ پر ہے ای فعجل لکم ھذہ المغانم ومغانم اخری یعنی اس نے تم کو فوری طور پر اموال غنیمت عطا کئے اور (ان کے علاوہ) اور اموال غنیمت بھی ہیں۔ لم تقدروا : مضارع منفی ھضد بلم۔ صیغہ جمع مذکر حاضر۔ قدر (باب ضرب) مصدر۔ قابو پانا۔ قبضہ قدرت میں رکھنا۔ قادر ہونا۔ علیہا میں ضمیر ھا واحد مؤنث غائب کا مرجع (مغانم) اخری ہے اور دوسری غنیمتیں جو ابھی تمہارے قبضہ قدرت میں نہیں آئیں۔ ان مغانم اخری سے کونسی فتوحات و اموال غنیمت مراد ہیں اس کے متعلق مفسرین کے مختلف اقوال ہیں :۔ (1) اس سے مراد ملک فارس و روم کے فتوحات اور اموال غنیمت ہیں (ابن عباس ؓ حسن۔ مقاتل۔ (2) اس سے مراد فتح مکہ ہے۔ (قتادہ) (3) اس سے مراد فتح حنین ہے۔ (عکرمہ) (4) آئندہ حاصل ہونے والی ہر فتح مراد ہے۔ (مجاہد) قد احاط اللّٰہ بھا : احاط ماضی واحد مذکر غائب۔ احاطۃ (افعال) مصدر۔ اس نے گھیر لیا۔ اس نے قابو میں کرلیا۔ احاطہ کرنے کے معنی ہیں کسی شے پر اس طرح چھا جانا کہ اس سے فرار ممکن نہ ہو۔ قد ۔۔ بھا۔ ای حفظھا لکم حتی تفتحوھا ومنعھا من غیرکم حتی تاخذوھا (الخازن) اللہ نے ان کو اپنی حفاظت میں لے رکھا ہے یہاں تک کہ تم ان کو فتح کرلو اور ان کو غیروں سے بچا رکھا ہے یہاں تک کہ تم ان کو پالو۔ یا احاطہ سے مراد علمی احاطہ ہے یعنی اللہ کا علم ان کو محیط ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ان کو تم سے فتح کرنا چاہتا ہے۔ مولانا مودوی لکھتے ہیں :۔ اغلب یہ ہے کہ اس سے مراد فتح مکہ ہے اور یہی رائے قتادہ کی ہے اور اسی کو ابن جریر نے ترجیح دی ہے ارشاد الٰہی کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ :۔ ابھی تو مکہ تمہارے قابو میں نہیں آیا مگر اللہ نے اسے گھیرے میں لے لیا ہے اور حدیبیہ کی اس فتح کے نتیجے میں وہ بھی تمہارے قبضہ میں آجائے گا۔ وکان اللّٰہ علی کل شیء قدیرا۔ (اور اس کے لئے یہ مشکل نہیں کیونکہ) وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
Top