Ashraf-ul-Hawashi - Al-Ghaafir : 45
فَوَقٰىهُ اللّٰهُ سَیِّاٰتِ مَا مَكَرُوْا وَ حَاقَ بِاٰلِ فِرْعَوْنَ سُوْٓءُ الْعَذَابِۚ
فَوَقٰىهُ : سو اسے بچالیا اللّٰهُ : اللہ نے سَيِّاٰتِ : بُرے مَا مَكَرُوْا : داؤ جو وہ کرتے تھے وَحَاقَ : اور گھیر لیا بِاٰلِ فِرْعَوْنَ : فرعون والوں کو سُوْٓءُ الْعَذَابِ : بُرا عذاب
آخر ایسا ہی ہوا اللہ نے اس ایماندار شخص کو تو ان ک برے مکروں سے بچا لیا3 اور فرعون والوں پر برا عذاب الٹ پڑا4
3 معلوم ہوتا ہے کہ وہ شخص غیر معمولی حیثیت کا مالک تھا اور فرعونیوں کو یہ ہمت نہ ہوسکی کہ اسے علانیہ سزا دے سکیں۔ اس لئے انہوں نے خفیہ تدبیریں اختیار کیں مگر اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کی اور وہ اس کے قتل میں ناکام رہے۔ قتادۃ (رح) کہتے ہیں کہ وہ حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کے ساتھ سمندر کے پار چلا گیا۔ ( شوکانی)4 اور سب کو سمندر میں غرق ہونا پڑا
Top