Tafseer-e-Baghwi - Al-Qasas : 11
وَ قَالَتْ لِاُخْتِهٖ قُصِّیْهِ١٘ فَبَصُرَتْ بِهٖ عَنْ جُنُبٍ وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَۙ
وَقَالَتْ : اور اس نے (موسی کی والدہ نے) کہا لِاُخْتِهٖ : اس کی بہن کو قُصِّيْهِ : اس کے پیچھے جا فَبَصُرَتْ : پھر دیکھتی رہ بِهٖ : اس کو عَنْ جُنُبٍ : دور سے وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : (حقیقت حال) نہ جانتے تھے
اور اس کی بہن نے کہا کہ اسکے پیچھے پیچھے چلی جا تو وہ اسے دور سے دیکھتی رہی اور ان (لوگوں) کو کچھ خبر نہ تھی
11۔ وقالت لاختہ، حضرت مریم جو حضرت موسیٰ کی بہن تھی، قصیہ، ، اس کے پیچھے پیچھے چلی جا تاکہ تجھے اس کا علم ہوجائے۔ فبصرت بہ عن جنب ، اس کو دور سے دیکھتی رہے قصہ میں آتا ہے کہ مریم الگ الگ جارہی تھی اور نظر چرا کردیکھتی جاتی تھی تاکہ لوگوں کو پتہ نہ چلے کہ وہ موسیٰ کو دیکھ رہی ہے ۔ وھم لایشعرون، کہ یہ اس کی بہن ہے اور اس کے تعاقب میں جارہی ہے۔ ابن عباس کا قول ہے کہ فرعون کی بیوی چاہتی تھی کہ کس طرح کس دودھ پلانے والی کادودھ موسیٰ پی لیں۔ چناچہ ایک کے بعد ایک دودھ پلانے والیاں آئیں مگر موسیٰ نے کسی کا دودھ نہیں پیا، موسیٰ کی بہن دور کھڑی یہ کیفیت دیکھ رہی تھی آٹھ راتیں یوں ہی گزرگئیں کہ موسیٰ (علیہ السلام) نے کسی دودھ پلانے والی کادودھ نہیں پیا اور چلاتے رہے۔
Top