Tafseer-e-Usmani - Al-Qasas : 11
وَ قَالَتْ لِاُخْتِهٖ قُصِّیْهِ١٘ فَبَصُرَتْ بِهٖ عَنْ جُنُبٍ وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَۙ
وَقَالَتْ : اور اس نے (موسی کی والدہ نے) کہا لِاُخْتِهٖ : اس کی بہن کو قُصِّيْهِ : اس کے پیچھے جا فَبَصُرَتْ : پھر دیکھتی رہ بِهٖ : اس کو عَنْ جُنُبٍ : دور سے وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : (حقیقت حال) نہ جانتے تھے
اور کہہ دیا اس کی بہن کو پیچھے چلی جا پھر دیکھتی رہی اس کو اجنبی ہو کر اور ان کو خبر نہ ہوئی8
8 یعنی جب فرعون کے محل سرا میں صندوق کھلا اور بچہ برآمد ہوا تو شہر میں شہرت ہوگئی۔ موسیٰ کی والدہ نے اپنی بیٹی کو (جو موسیٰ کی بہن تھی) حکم دیا کہ بچہ کا پتہ لگانے کے لیے چلی جا اور علیحدہ رہ کر دیکھ کیا ماجرہ ہوتا ہے۔ لڑکی ہوشیار تھی، جہاں بچہ کے گرد بھیڑ لگی تھی وہاں بےتعلق اجنبی بن کر دور سے دیکھتی رہی۔ کسی کو پتہ نہ لگا کہ اس بچہ کی بہن ہے۔
Top