Tafseer-e-Baghwi - Al-Haaqqa : 5
فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُهْلِكُوْا بِالطَّاغِیَةِ
فَاَمَّا : تو رہے ثَمُوْدُ : ثمود فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کہے گئے بِالطَّاغِيَةِ : اونچی آواز سے
کھڑکھڑانے والی (جس) کو ثمود اور عاد (دونوں) نے جھٹلایا
4 ۔” کذبت ثمود وعاد بالقارعۃ “ ابن عباس ؓ اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں قیامت کو۔ اس کا نام قارعہ رکھا گیا ہے اس لئے کہ یہ بندوں کے دلوں کو کھڑکاتی ہے خوف دلانے کے ساتھ اور کہا گیا ہے کہ انہوں نے اس عذاب کو جھٹلایا جس کی دھمکی ان کے نبیوں نے دی تھی حتیٰ کہ ان پر اترا تو ان کے دلوں کو کھڑکایا۔
Top