Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 26
وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ عَلٰي : پر۔ کی صَلَوٰتِهِمْ : اپنی نمازیں يُحَافِظُوْنَ : حفاظت کرنے والے ہیں
اور جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے ہیں
اہل ایمان کے اوصاف بیان کرتے ہوئے مزید ارشاد فرمایا (وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلَوَاتِہِمْ یُحَافِظُوْنَ ) (اور وہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں) اس میں تمام نمازیں پابندی سے پڑھنے کی فضیلت بیان فرمائی۔ جو لوگ ایسی نماز پڑھتے ہیں کہ کبھی پڑھی کبھی نہ پڑھی وہ لوگ اس فضیلت کے مستحق نہیں جس کا یہاں بیان ہو رہا ہے۔ حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں، جس نے اچھی طرح وضو کیا اور انہیں بروقت ادا کیا اور ان کا رکوع اور سجود پورا کیا اس کے لیے اللہ کا عہد ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے گا، اور جس نے ایسا نہ کیا تو اس کے لیے اللہ کا کوئی عہد نہیں اگر چاہے اس کی مغفرت فرما دے اور چاہے تو اس کو عذاب دے۔ (رواہ ابو داؤد) ۔ اور حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن نماز کا تذکرہ فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ جس نے نماز کی پابندی کی قیامت کے دن اس کے لیے نماز نور ہوگی اور (ایمان کی) دلیل ہوگی اور جو بےنمازی ہے وہ قیامت کے دن قارون فرعون ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ (رواہ الدارمی جلد 2 صفحہ 211 و البیہقی فی شعب الایمان کمافی المشکوٰۃ)
Top