بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mafhoom-ul-Quran - Al-Haaqqa : 1
اَلْحَآقَّةُۙ
اَلْحَآقَّةُ : سچ مچ ہونیوالی (قیامت)
وہ سچ مچ ہونے والی
قیامت کی خوفناک خبر کے منکرین کا انجام تشریح :۔ جیسا کہ ترجمہ سے مطلب واضح ہو رہا ہے کہ قیامت کا آنا بالکل ضروری لازم ہے اور وہ بڑا ہی سخت پریشان کن اور تباہ کن واقعہ ہوگا۔ تو اس بات پر ثمود عاد قوم نوح (علیہ السلام) قوم لوط اور قوم فرعون نے یقین نہ کیا اپنے پیغمبروں کو جھٹلایا اور برے کاموں میں غرق ہو کر موت اور آخرت کو قیامت کو بالکل بھلا دیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر ایسے شدید عذاب بھیجے کہ وہ بالکل نیست و نابود ہوگئے تو ان کی تباہی کو دیکھو ” پڑھو اور سنو تو تمہیں یقین آجائے گا کہ قیامت کیسی ہوگی اور قیامت کے منکرین کا کیا حال دنیا میں ہوا اور کیا حال آخرت میں ہوگا۔ اصل میں مسلمان کے یہ بنیادی عقائد ہیں یعنی اللہ ایک ہے محمد ﷺ اللہ کے بھیجے ہوئے سچے رسول ہیں اور قیامت برحق ہے۔ تو اس وقت کے مسلمانوں کو یقین دلانے کے لیے کہ قیامت یقینی ہے اور قیامت کیسی ہولناک ہوگی ان پچھلی قوموں پر گزری ہوئی چھوٹی قیامتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ تاکہ عقل سمجھ رکھنے والے لوگ ان تمام واقعات سے عبرت حاصل کریں کہ قیامت ضرور بضرور آئے گی اور یہ بھی یقین کرلیں کہ نافرمان لوگ اللہ کے عذاب سے ہرگز بچ نہیں سکتے۔ طوفان نوح عالمگیر طوفان تھا اس میں صرف وہ نیک لوگ بچ گئے تھے جن کو اللہ نے سیدنانوح (علیہ السلام) کی کشتی میں سوار کرادیا تھا اور پھر ان بچے ہوئے لوگوں سے ہی دوبارہ دنیا آباد ہوگئی اور تم بھی انہی میں سے ہو اور اسی لئے سیدنانوح (علیہ السلام) کو آدم ثانی بھی کہا جاتا ہے۔ اب آگے یہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تو چھوٹی قیامت یں تھیں بڑی قیامت کا نقشہ کیا ہوگا ؟
Top