Bayan-ul-Quran - Al-Baqara : 23
وَ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّنْ مِّثْلِهٖ١۪ وَ ادْعُوْا شُهَدَآءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَاِنْ : اور اگر كُنْتُمْ : تم ہو فِیْ : میں رَيْبٍ : شک مِمَّا : سے جو نَزَّلْنَا : ہم نے اتارا عَلَىٰ عَبْدِنَا : اپنے بندہ پر فَأْتُوْا : تولے آؤ بِسُوْرَةٍ : ایک سورة مِنْ ۔ مِثْلِهِ : سے ۔ اس جیسی وَادْعُوْا : اور بلالو شُهَدَآءَكُمْ : اپنے مدد گار مِنْ دُوْنِ اللہِ : اللہ کے سوا اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صَادِقِیْنَ : سچے
اور اگر تم کچھ خلجان میں ہو اس کتاب کی نسبت جو ہم نے نازل فرمائی ہے اپنے بندہٴ (خاص) پر تو (اچھا) پھر تم بنا لاؤ ایک محدود ٹکڑا جو اس کا ہم پلہ ہو (ف 5) اور بلا لو اپنے حمایتیوں کو جو خدا سے الگ (تجویز کر رہے) ہیں اگر تم سچے ہو۔ (ف 6) (23)
5۔ رسول مقبول ﷺ کو بیشمار معجزے عطا ہوئے جن میں سے سب سے بڑا معجزہ قرآن شریف ہے کہ اثبات نبوت کی بڑی دلیل ہے، اس کے معجزہ ہونے میں مخالفین کو یہ شبہ تھا کہ شاید اس کو رسول اللہ ﷺ خود تصنیف کرلیا کرتے ہوں۔ تو اس صورت میں اس کا معجزہ ہونا محل کلام میں ہوگیا پس دلیل نبوت مشتبہ ہوگئی، اس لئے اللہ تعالیٰ اس اشتباہ کو رفع فرماتے ہیں کہ تاکہ اس کا معجزہ ہونا ثابت ہوجائے پھر نبوت قطعی دلیل بن سکے۔ 6۔ جب باوجود اس کے نہ بنا سکیں گے تو بشرط انصاف بلا تامل ثابت ہوجائے گا کلہ یہ معجزہ منجانب اللہ ہے اور بلا شبہ آپ پیغمبر ہیں اور یہی مقصود تھا۔
Top