Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 256
لَاۤ اِكْرَاهَ فِی الدِّیْنِ١ۙ۫ قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ١ۚ فَمَنْ یَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى١ۗ لَا انْفِصَامَ لَهَا١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
لَآ اِكْرَاهَ
: نہیں زبردستی
فِي
: میں
الدِّيْنِ
: دین
قَدْ تَّبَيَّنَ
: بیشک جدا ہوگئی
الرُّشْدُ
: ہدایت
مِنَ
: سے
الْغَيِّ
: گمراہی
فَمَنْ
: پس جو
يَّكْفُرْ
: نہ مانے
بِالطَّاغُوْتِ
: گمراہ کرنے والے کو
وَيُؤْمِنْ
: اور ایمان لائے
بِاللّٰهِ
: اللہ پر
فَقَدِ
: پس تحقیق
اسْتَمْسَكَ
: اس نے تھام لیا
بِالْعُرْوَةِ
: حلقہ کو
الْوُثْقٰى
: مضبوطی
لَا انْفِصَامَ
: لوٹنا نہیں
لَهَا
: اس کو
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
سَمِيْعٌ
: سننے والا
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
نہیں ہے زبردستی دین میں، ظاہر ہوچکی ہے ہدایت گمراہی سے ممتاز ہوکر، سو جو شخص منکر ہو طاغوت اور ایمان لائے اللہ پر تو بیشک اس نے مضبوط حلقہ پکڑ لیا، جو ٹوٹنے والا نہیں ہے اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
(1) ابو داؤد، نسائی، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، النحاس نے اپنی ناسخ میں، ابن مندہ نے غرائب شعبہ میں ابن حبان، ابن مردویہ اور بیہقی نے اپنی سنن میں اور الضیاء نے المختارہ میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (زمانہ اسلام سے پہلے) انصار کی ایک عورت تھی۔ جس کے بچے مرجاتے تھے۔ تو وہ نذر مان لیتی تھی۔ اگر اس کا بچہ زندہ رہا تو اسے یہودی بنادوں گی۔ جب یہود کا قبیلہ نبو نضیر جلا وطن کیا گیا تو ان میں انصار کے بیٹے بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بیٹوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ (یعنی ہم ان کو نہیں جانے دیں گے) ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ نازل فرمائی۔ (2) سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن جریر ابن المنذر اور بیہقی نے سعید بن جبیر (رح) سے لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت خاص طور پر انصار کے بارے میں نازل ہوئی۔ (اسلام سے پہلے) ان میں سے ایک عورت جس کا بچہ مرجاتا تھا وہ یہ نذر مان لیتی تھی کہ اگر میرا لڑکا پیدا ہوا تو اسے یہودی بنا دوں گی۔ اس سے وہ بچے کی عمر کے لمبے ہوجانے کو چاہتی تھی۔ (جب) اسلام آیا تو وہ (بچے) ان (یہودیوں) میں سے تھے۔ جب یہودیوں کا قبیلہ بنو نضیر کو جلا وطن کیا گیا تو انصار نے کہا یا رسول اللہ ہمارے بیٹے اور ہمارے بھائی ان میں (موجود) ہیں (ان کا ہم کیا کریں) ۔ رسول اللہ ﷺ اس پر خاموش رہے تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے آدمیوں کو اختیار دیا گیا ہے اگر وہ تمہیں اختیار کریں تو وہ تم میں سے ہیں اگر وہ ان کو اختیار کریں تو وہ ان میں سے ہیں۔ تو انہوں نے ان کو ان کے ساتھ جلا وطن کردیا۔ اسلام میں زبردستی نہیں (3) شعبی (رح) سے روایت کیا کہ انصار میں سے کوئی عورت ایسی ہوتی تھی جس کے بچے زندہ نہیں رہتے تھے، تو اس نے نذر مان لی کہ اگر اس کا بچہ زندہ رہا تو وہ اس کو اہل کتاب (یعنی یہودی) کے ساتھ ان کے دین پر کر دے گی۔ جب اسلام آیا تو انصار کے بیٹوں کی ایک جماعت ان کے دین پر تھی۔ تو انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کو یہود کے دین پر چھوڑا تھا کیونکہ ہم اس وقت ان کے دین کو اپنے دین سے افضل سمجھتے تھے۔ اور (جب) اللہ تعالیٰ اسلام کو لے آئے تو وہ ان کو مجبور کرنے لگے (کہ اسلام کی طرف آجائیں) تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ جب ان کے درمیان فیصلہ فرمایا گیا (اور) رسول اللہ ﷺ نے بنو نضیر کو جلا وطن فرما دیا۔ تو جو شخص مسلمان نہ ہوا تو وہ ان کے ساتھ مل گیا اور جو باقی رہ گیا وہ اسلام لے آیا۔ (5) عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر نے وجہ آخر سے مجاہد (رح) سے روایت کیا قبیلہ بنو نضیر نے قبیلہ اوس کے کئی مردوں کو دودھ پلایا تھا، جب نبی اکرم ﷺ نے (قبیلہ) بنو نضیر کی جلاوطنی کا حکم فرمایا تو قبیلہ اوس میں سے ان کے بیٹوں نے کہا ہم بھی ان کے ساتھ جائیں گے اور ان کا دین اختیار کریں گے۔ ان لڑکوں کے سر پرستوں نے ان کو روکا اور ان کو اسلام پر مجبور کیا تو ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “۔ (6) ابن جریر نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ انصار کے لوگوں نے قبیلہ بنو نضیر میں دودھ پیا تھا۔ جب ان کو جلا وطن کیا گیا تو انصار نے اپنے ان لوگوں کو اپنے دین اسلام کے قبول کرنے کا ارادہ کیا۔ تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “۔ (7) ابن اسحق، ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ انصار کے قبیلہ سالم بن عوف میں سے ایک آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جس کا نام حصین تھا اس کے دو بیٹے نصرانی تھے لیکن وہ خود مسلمان تھا انہوں نے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں عرض کیا میرے دونوں بیٹے نصرانیت کے سوا کسی دین کو مانتے ہی نہیں کیا میں جبر کر کے ان کو مسلمان بنالوں تو اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (8) عبد بن حمید نے عبداللہ بن عبیدہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ قبیلہ بنو سالم بن عوف کے انصاریوں میں سے ایک آدمی کے دو بیٹے نبی اکرم ﷺ کی بعثت سے پہلے نصرانی بن گئے تھے وہ دونوں نصرانیوں کی ایک جماعت کے ساتھ غلہ لے کر مدینہ منورہ آئے ان کے باپ نے ان دونوں کو دیکھا اور دونوں سے جھگڑا کیا کہ اللہ کی قسم میں تم دونوں کو نہیں چھوڑوں گا یہاں تک کہ تم دونوں مسلمان ہوجاؤ انہوں نے مسلمان بننے سے انکار کردیا وہ جھگڑا لے کر نبی اکرم ﷺ کے پاس پہنچے (اور) ان کے باپ نے کہا یا رسول اللہ ! میرا بعض (یعنی میری اولاد) آگ میں داخل ہوجائے اور میں دیکھتا رہوں اس پر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ تو باپ نے ان کا راستہ چھوڑ دیا۔ ابو الحصین کے دو بیٹوں کا واقعہ (9) ابو داؤد نے اپنی ناسخ میں ابن جریر اور ابن المنذر نے سدی (رح) سے لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت انصار میں سے ایک آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جس کو ابو الحصین کہا جاتا ہے اس کے دو بیٹے تھے شام کے تاجر زیتون کا تیل بیچنے کے لئے مدینہ منورہ آئے جب وہ تیل بیچ چکے تو واپس جانے کا ارادہ کیا تو ان کے پاس ابو الحصین کے بیٹے آئے انہوں نے ان کو نصرانی مذہب کی دعوت دی دونوں نصرانی بن گئے اور ان کے ساتھ شام چلے گئے ان کا باپ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا میرے بیٹے نصرانی بن گئے ہیں اور دونوں نکل گئے ہیں میں ان کو (واپس) لے آؤں ؟ آپ نے فرمایا لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ اور ان دنوں اہل کتاب سے لڑنے کا حکم نہیں ہوا تھا اور فرمایا اللہ تعالیٰ ان دونوں کو (اپنی رحمت سے) دور کر دے یہ دونوں شخص ایسے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے کفر کیا تھا ابو الحصین کو بہت پریشانی ہوئی انہیں نبی اکرم ﷺ نے اپنے بیٹوں کی تلاش کی اجازت نہ دی تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” فلا وربک لا یؤمنون حتی یحکموک فیما شجر بینہم “ (النساء نمبر 40) لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “ کا حکم بعد میں منسوخ ہوگیا اور اہل کتاب والوں سے سورة براۃ میں لڑنے کا حکم فرمایا گیا۔ (10) ابن جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت عباس ؓ سے روایت کیا لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین قد تبین الرشد من الغی “ کا حکم اس وقت ہوا جب لوگ اسلام میں داخل ہوئے اور اہل کتاب نے جزیہ دیا۔ (11) عبد بن حمید، ابو داؤد نے اپنی ناسخ میں اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ عرب والوں کا کوئی دین نہیں تھا اس لئے ان کو تلوار کے ذریعہ دین پر مجبور کیا گیا اور یہودیوں کو نصاری کو اور مجوسیوں کو مجبور نہیں کیا گیا جب انہوں نے جزیہ دیا۔ (12) سعید بن منصور نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ ”“ اس سے مراد ہے کہ اہل کتاب کو اسلام پر مجبور نہ کیا جائے۔ (13) سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے وسق رومی سے روایت کیا ہے کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ کا غلام تھا مجھ سے وہ فرماتے تھے اسلام لے آ بلاشبہ اگر تو مسلمان ہوگیا تو میں مسلمانوں کی امانتوں پر تجھ کو لگا دوں گا کیونکہ میں ان کی امانتوں پر اس شخص کو نہیں لگا سکتا جو مسلمانوں میں سے نہ ہو تو میں نے اسلام قبول کرنے سے انکار کردیا عمر ؓ نے مجھ سے فرمایا لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “۔ (14) النحاس نے اسلم (رح) سے روایت کیا کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب ؓ کو نصرانی بوڑھی عورت سے یہ فرماتے ہوئے سنا مسلمان ہوجا سلامت رہے گی۔ اس نے انکار کردیا تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا : اے اللہ ! تو گواہ ہوجا پھر یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” لا اکراہ فی الدین “۔ (15) ابن المنذر ابن ابی حاتم نے سلیمان بن موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ اس آیت کے حکم کو (اس آیت) لفظ آیت ” جاھد الکفار والمنفقین “ نے منسوخ کردیا۔ (16) سعید بن منصور، ابن المنذر نے حمید اعرج (رح) سے روایت کیا کہ وہ پڑھتے تھے لفظ آیت ” قد تبین الرشد “ اور یہ فرماتے تھے کہ میری قرأت مجاہد (رح) کی قرات پر ہے۔ (17) سعید بن منصور، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ طاغوت سے مراد شیطان ہے۔ (18) ابن جریر، ابن ابی حاتم نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ ان سے طواغیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا وہ کا ھن جن پر شیاطین اترتے ہیں۔ (19) ابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ طاغوت سے کا ھن مراد ہے۔ (20) ابن جریر نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ طاغوت سے ساحر مراد ہے۔ (21) ابن جریر ابن المنذر ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ طاغوت سے مراد وہ شیطان ہے جو انسانی صورت میں ہوتا ہے لوگ اس کی طرف فیصلے لے جاتے ہیں اور وہ ان کے معاملات کا مالک ہوتا ہے۔ (22) ابن ابی حاتم نے مالک بن انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ طاغوت سے مراد وہ (شیاطین) ہیں جن کی عبادت کی جاتی ہے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر۔ (23) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فقد استمسک بالعروۃ الوثقی “ سے مراد لفظ آیت لا الہ الا اللہ ہے۔ (24) ابن جریر ابن المنذر ابن ابی حاتم نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فقد استمسک بالعروۃ الوثقی “ سے، قرآن مراد ہے۔ (25) سفیان بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” بالعروۃ الوثقی “ سے ایمان مراد ہے اور سفیان (رح) نے فرمایا کہ اس سے اخلاص کا کلمہ مراد ہے۔ اسلام کی مضبوط کڑی (26) بخاری ومسلم نے عبداللہ بن سلام ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں ایک خواب دیکھا میں نے دیکھا گویا کہ میں ایک سبز باغ میں ہوں اس کے درمیان میں لوہے کا ستون ہے اس کا نچلا حصہ زمین میں ہے اور اوپر والا حصہ آسمان میں ہے، اس کے سر پر زنجیر ہے، مجھ سے کہا گیا اس پر چڑھ جاؤ میں اس کے اوپر چڑھ گیا یہاں تک کہ میں نے اس زنجیر کو پکڑ لیا میں نے اس زنجیر کو مضبوط پکڑے رکھا میری آنکھ کھلی تو وہ میرے ہاتھ میں تھا میں رسول اللہ ﷺ کو یہ خواب بیان کیا آپ نے فرمایا وہ باغ اسلام کا باغ تھا اور وہ ستون تھا اور وہ عدوہ لفظ آیت ” بالعروۃ الوثقی “ ہے (پھر آپ ﷺ نے فرمایا) تو مرتے دم تک اسلام پر رہے گا۔ (27) ابن عساکر نے ابو داؤد ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ان لوگوں کی اقتداء کرو جو میرے بعد ہوں گے (یعنی) ابوبکر عمر ؓ کی کیونکہ وہ دونوں اللہ تعالیٰ کی لمبی رسی ہیں جو شخص ان دونوں کو پکڑے گا تو اس نے عروۃ وثقی کو پکڑ لیا جو ٹوٹنے والا نہیں۔ (28) ابن المنذر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ تقدیر توحید کا نظام ہے جس شخص نے تقدیر سے انکار کیا تو اس کا تقدیر کا انکار کرنا توحید میں نقصان ہے جب اللہ کو ایک مانا اور اس کی تقدیر پر ایمان لے آئے تو یہ لفظ آیت ” العروۃ الوثقی “ ہے یعنی مضبوط کڑا۔ (29) ابن المنذر ابن ابی حاتم نے معاذ بن جبل ؓ سے روایت کیا کہ ان سے لفظ آیت ” لا انفصام لھا “ کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا جنت میں داخلہ کے علاوہ اس کا ٹوٹنا نہیں ہے۔
Top