Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 144
وَ مَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ١ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ١ؕ اَفَاۡئِنْ مَّاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ١ؕ وَ مَنْ یَّنْقَلِبْ عَلٰى عَقِبَیْهِ فَلَنْ یَّضُرَّ اللّٰهَ شَیْئًا١ؕ وَ سَیَجْزِی اللّٰهُ الشّٰكِرِیْن
وَمَا
: اور نہیں
مُحَمَّدٌ
: محمد
اِلَّا
: مگر (تو)
رَسُوْلٌ
: ایک رسول
قَدْ خَلَتْ
: البتہ گزرے
مِنْ قَبْلِهِ
: ان سے پہلے
الرُّسُلُ
: رسول (جمع)
اَفَا۟ئِنْ
: کیا پھر اگر
مَّاتَ
: وفات پالیں
اَوْ
: یا
قُتِلَ
: قتل ہوجائیں
انْقَلَبْتُمْ
: تم پھر جاؤگے
عَلٰٓى اَعْقَابِكُمْ
: اپنی ایڑیوں پر
وَمَنْ
: اور جو
يَّنْقَلِبْ
: پھر جائے
عَلٰي عَقِبَيْهِ
: اپنی ایڑیوں پر
فَلَنْ يَّضُرَّ
: تو ہرگز نہ بگاڑے گا
اللّٰهَ
: اللہ
شَيْئًا
: کچھ بھی
وَسَيَجْزِي
: اور جلد جزا دے گا
اللّٰهُ
: اللہ
الشّٰكِرِيْنَ
: شکر کرنے والے
اور محمد ﷺ صرف رسول ہیں، ان سے پہلے رسول گذر چکے ہیں، تو کیا ان کو موت آجائے یا مقتول ہوجائیں تو تم الٹے پاؤں پلٹ جاؤ گے ؟ اور جو شخص الٹے پاؤں پھر جائے تو وہ اللہ کو کچھ نقصان نہ دے گا، اور اللہ عنقریب شکر گذاروں کو ثواب دے گا۔
ہر حال میں دین پر ثابت قدم رہنا (1) ابن المنذر نے کلیب (رح) سے روایت کیا ہے کہ ہم کو حضرت عمر ؓ نے خطبہ دیا اور وہ منبر پر سورة آل عمران پڑھتے تھے اور یہ فرماتے تھے یہ غزوہ احد کے بارے میں ہے پھر فرمایا ہم احد کے دن رسول اللہ ﷺ سے جدا ہوگئے میں ایک پہاڑ پر چڑھ گیا اور میں نے ایک یہودی کو یہ کہتے ہوئے سنا محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے میں نے کہا کسی کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنوں گا کہ محمد ﷺ شہید کر دئیے گئے مگر اس کی گردن ماردوں گا (یعنی اس کو قتل کر دوں گا) میں نے دیکھا تو اچانک رسول اللہ ﷺ لوگوں کے ساتھ واپس لوٹ رہے تھے (اس پر) یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل “۔ (2) ابن جریر نے عوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ الگ ہوگئے اور ایک جماعت آپ کے ساتھ ایک پہاڑی پر تھی اور لوگ بھاگ رہے تھے ایک آدمی راستے پر کھڑا ہوا ان سے پوچھ رہا تھا رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کیا ہوا ؟ اور وہ برابر ان سے پوچھ رہا تھا جب بھی لوگ اس کے پاس سے گذرتے تھے تو وہ لوگ کہتے تھے اللہ کی قسم ! ہم نہیں جانتے کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ؟ (پھر) اس نے کہا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر نبی ﷺ شہید کر دئیے گئے تو ہم ان کو ضرور دیں گے اپنے ہاتھوں سے (یعنی جان ان کے حوالہ کردیں گے) کیونکہ وہ ہمارے قبیلہ کے ہیں اور ہمارے بھائی ہیں اور کہنے لگے اگر محمد ﷺ زندہ ہوئے تو شکست نہ کھاتے لیکن وہ قتل کر دئیے گئے سو اب انہوں نے بھاگنے میں عافیت سمجھی تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل “ پوری آیت۔ (3) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ربیع (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ احد کا دن تھا جب ان کو قتل ہونے اور زخمی ہونے کی تکلیف پہنچی اور تم نے ایک دوسرے کو بلایا کہ اللہ تعالیٰ کے نبی کہاں ہے ؟ بعض نے کہا وہ شہید ہوچکے ہیں اور کچھ لوگوں نے ان میں سے کہا اگر وہ نبی ہوتے تو شہید نہ ہوتے جلیل القدر صحابہ میں سے کچھ نے کہا تم بھی (کافروں کے ساتھ) اس دین پر لڑتے ہو جس پر تمہارے نبی ﷺ شہید ہوئے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو فتح عطا فرما دیں گے یا تم (شہید ہو کر) ان کے ساتھ مل جاؤ گے اور ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ مہاجرین میں سے ایک آدمی گذرا ایک انصاری صحابی پر اور وہ اپنے خون میں لت پت ہوچکا تھا اس نے پوچھا اے فلانے ! کیا تو جانتا ہے کہ محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے تو اس صحابی نے جواب دیا کہ اگر شہید کر دئیے گئے ہیں تو تحقیق وہ اپنا پیغام پہنچا چکے وہ (دین اسلام) کی تبلیغ کرچکے ہیں سو اب تم اپنے دین کی طرف سے (کافروں سے) لڑو تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “ یعنی کیا تم اپنے ایمان کے بعد کفر کی طرف پھر جاؤ گے۔ (4) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا ہے کہ احد کے دن ایک آواز لگانے والے نے آواز لگائی جب محمد ﷺ کے صحابہ شکست کھا گئے کہ محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے اب تم اپنے پہلے دین کی طرف لوٹ جاؤ اس پر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت ” وما محمد الا رسول۔۔ “ (5) ابن جریج (رح) سے روایت کیا ہے کہ ان لوگوں نے جن میں کفر کا مرض تھا اور شک کرنے والے اور نفاق کرنے والوں نے کہا جب لوگ نبی ﷺ سے بھاگ گئے کہ محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے اس لیے اب اپنے دین کے ساتھ مل جاؤ تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی ” وما محمد الا رسول “۔ (6) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ احد کے دن لوگوں میں یہ خبر پھیل گئی کہ رسول اللہ ﷺ قتل کر دئیے گئے پتھروں کی پوجا کی کرنے) والوں میں سے بعض نے کہا کہ کاش ہمارا کوئی قاصد ہوتا جو عبد اللہ بن ابی کے پاس جا کر ہمارے لیے ابو سفیان سے امان لیتا اے قوم ! محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے اب تم اپنی قوم کی طرف لوٹ جاؤ پہلے اس سے کہ وہ تمہارے پاس آئیں اور تم کو قتل کردیں انس بن نضر ؓ کہا اے قوم ! اگر محمد ﷺ قتل کر دئیے گئے تو بلاشبہ محمد ﷺ کا رب تو قتل نہیں ہوا سو تم لڑو اس دین پر جس پر محمد ﷺ لڑے (پھر فرمایا) اے اللہ ! بلاشبہ میں معذرت کرتا ہوں تیری طرف ان باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں اور جو کچھ انہوں نے کیا میں اس سے بری ہوتا ہوں آپ کی طرف پھر تلوار کو پکڑا اور لڑنا شروع کردیا یہاں تک کہ شہید ہوگئے تو اس پر اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “۔ (7) ابن جریر نے قاسم بن عبد الرحمن بن رافع (رح) سے روایت کیا جو نبی عدی بن نجار کے بھائی ہیں وہ روایت کرتے ہیں کہ انس بن نضر جو انس بن مالک کے چچا ہیں وہ طلحہ بن عبید اللہ حضرت عمر ؓ اور مہاجرین اور انصار کے پاس آئے۔ یہ لوگ اپنے ہاتھوں کو ڈال چکے تھے (یعنی کافروں سے لڑنا ختم کرچکے تھے) حضرت انس ؓ نے (ان سب لوگوں سے) فرمایا تم کس لیے بیٹھے ہو ؟ انہوں نے کہا محمد رسول اللہ ﷺ شہید کر دئیے گئے (اب ہم کیا کریں) حضرت انس ؓ نے فرمایا ان کے بعد تم اس زندگی کا کیا کرو گے ؟ تم کھڑے ہوجاؤ اور مرجاؤ اس دین پر جس پر رسول اللہ ﷺ کی شہادت ہوئی قوم نے (اس مشورہ کو) قبول کیا اور (کافروں سے) لڑتے رہے یہاں تک کہ شہید ہوگئے۔ (8) عبد بن حمید ابن المنذر نے عطیہ عوفی (رح) سے روایت کیا کہ جب احد کا دن تھا اور (مسلمان) شکست کھا گئے تو بعض لوگوں نے کہا۔ اگر محمد ﷺ شہید کر دئیے گئے کیا تم اس راستے پر نہیں چلتے جس راستے پر تمہارے نبی ﷺ چلے ہیں (یعنی تم بھی انہی کی طرح شہید ہوجاؤ) یہاں تک کہ ان کے ساتھ مل جاؤ۔ تو اللہ تعالیٰ نے (اس پر یہ آیت) اتاری لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “ سے لے کر ” فاتہم اللہ ثواب الدنیا “ تک۔ (9) ابن سعد نے طبقات میں محمد بن شرجیل عبدری ؓ سے روایت کیا کہ احد کے دن مصعب بن عمیر ؓ نے جھنڈا اٹھایا ہوا تھا اس کا دایاں ہاتھ کاٹ دیا گیا تو انہوں نے اپنے بائیں ہاتھ میں جھنڈے کو پکڑ لیا جبکہ وہ یہ آیت پڑھ رہے تھے لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “ پھر ان کا بایاں ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا تو وہ جھنڈے کی طرف جھکے اور بازوں میں لے کر سینے سے لگا لیا اور وہ کہہ رہے تھے لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “ (حالانکہ) یہ آیت اس دن نازل نہیں ہوئی تھی بلکہ اس کے بعد نازل ہوئی۔ (10) عبد بن حمید ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن ینقلب علی عقبیہ “ سے مراد ہے کہ جو شخص اسلام سے مرتد ہوگیا۔ صدیق اکبر ؓ کی ثابت قدمی (11) بخاری و نسائی نے زہری کے طریق سے ابو سلمۃ سے روایت کیا ہے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ اپنے مسکن مسخ سے گھوڑے پر تشریف لائے یہاں تک کہ (گھوڑے سے) اترے مسجد میں داخل ہوگئے لوگوں سے بات کی یہاں تک کہ (اپنی بیٹی) حضرت عائشہ ؓ کے پاس چلے گئے پھر رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے کی طرف گئے اور آپ ﷺ حبرہ کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے انہوں نے آپ کے چہرے مبارک سے کپڑا ہٹایا پھر ان پر جھک کر بوسا لیا اور رونے لگے پھر فرمایا میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ آپ ﷺ پر دو موتیں جمع نہیں فرمائے گا لیکن وہ موت جو آپ پر لکھی گئی تھی پس وہ آچکی زہری (رح) نے کہا اور مجھو کو ابو سلمہ ؓ نے بیان کیا کہ ابن عباس ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ابوبکر صدیق نے فرمایا اے عمر ! بیٹھ جاؤ اور فرمایا اما بعد ! جو شخص محمد ﷺ کی عبادت کیا کرتا تھا بیشک محمد ﷺ وفات پا چکے ہیں اور جو شخص اللہ کی عبادت کیا کرتا تھا سو بیشک اللہ تعالیٰ زندہ ہیں ان کو موت نہیں آئے گی اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “ سے لے کر ” الشکرین “ تک (پھر) فرمایا اللہ کی قسم ! لوگ نہیں جانتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو اتارا ہے یہاں تک کہ ابوبکر ؓ نے اس کو پڑھا (اس کے بعد) سب لوگوں نے اس کو پڑھا اور لوگوں میں سے جس آدمی نے بھی اس کو سنا تو اس کو پڑھنے لگا۔ (12) ابن المنذر نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ وفات پا گئے تو حضرت عمر ؓ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ بیشک کچھ منافقین میں سے یہ گمان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وفات پاگئے اور اللہ کی قسم ! رسول اللہ ﷺ نے وفات نہیں پائی لیکن اپنے رب کے پاس چلے گئے جیسے موسیٰ بن عمران گئے تھے اور اپنی وفات نہیں پائی اور اپنی قوم سے چالیس رات غائب ہوگئے تھے پھر ان کی طرف لوٹ آئے تھے بعد اس کے کہ کہا گیا تھا کہ وہ وفات پاگئے ہیں اللہ کی قسم ! رسول اللہ ﷺ ضرور لوٹیں گے جیسے موسیٰ (علیہ السلام) لوٹ آئے تھے ان لوگوں کے ہاتھوں اور ان کے پاؤں کو ضرور کاٹ دیا جائے گا جو یہ گمان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وفات پا گئے ہیں ابوبکر ؓ باہر تشریف لائے اور فرمایا اے عمر ! ٹھہر جاؤ خاموش ہوجاؤ (پھر) اللہ کی حمد وثنا بیان کی پھر فرمایا اے لوگو ! بلاشبہ تم میں سے جو محمد ﷺ کی عبادت کرتا تھا بلاشبہ محمد ﷺ وفات پا چکے ہیں اور جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ زندہ ہیں ان کو موت نہیں آئے گی پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “ اللہ کی قسم ! گویا کہ لوگ اس آیت کو جانتے ہی نہ تھے یہاں تک کہ ابوبکر ؓ کو تلاوت کرتے ہوئے سنا تو میں کانپنے لگا اور زمین پر گرگیا (اور فرمایا) میری ٹانگوں نے میرا بوجھ برداشت نہ کیا اور میں نے جان لیا کہ رسول اللہ ﷺ وفات پا چکے ہیں۔ (13) البیہقی نے دلائل میں عروہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ جب نبی ﷺ وفات پا گئے ہیں تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا کہ جس نے کہا کہ محمد ﷺ وفات پاگئے تو میں اس کو قتل کر دوں گا اور اس کے اعضاء کاٹ دوں گا حضرت ابوبکر ؓ تشریف لائے اور ممبر کے ایک جانب کھڑے ہو کر فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی کی موت کی خبر دی جب وہ تمہارے درمیان تھے اور تمہاری موت کی بھی خبر دی ہے اور وہ موت (ضرور آئے گی) یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی باقی نہیں رہے گا اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” وما محمد الا رسول “ سے لے کر ” الشکرین “ تک حضرت عمر ؓ نے فرمایا یہ آیت قرآن میں ہے ؟ اللہ کی قسم ! میں نہیں جانتا تھا کہ یہ آیت آج کے دن سے پہلے نازل ہوئی ہے اور اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کے لیے بھی یہ فرمایا لفظ آیت ” انک میت وانہم میتون “۔ (14) ابن المنذر اور بیہقی نے ابن عباس کے طریق سے حضرت بن خطاب ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں اس آیت کی تاویل کیا کرتا تھا (یعنی یہ آیت) ” وکذلک جعلنکم امۃ وسطا لتکونوا شھداء علی الناس ویکون الرسول علیکم شھیدا “ اللہ کی قسم ! میں یہ گمان کرتا تھا کہ آپ اپنی امت میں باقی رہیں گے یہاں تک کہ (اپنی امت کے) آخری اعمال کی گواہی دیں گے اسی چیز نے مجھے ایسا کہنے پر آمادہ کیا جو میں نے کہا۔ (15) ابن جریر نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” وسیجزی اللہ الشکرین “ میں ” الشکرین “ سے مراد ہے اپنے دین پر ثابت قدم رہنے والے ابوبکر اور آپ کے صحابہ ؓ اور حضرت علی ؓ فرمایا کرتے تھے کہ ابوبکر امین اور شکر کرنے والے تھے۔ سہیل بن عمرو کی خطابت (16) الحاکم والبیہقی نے دلائل میں حسن بن محمد (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے چھوڑ دیجئے میں سہیل بن عمرو کے اوپر نیچے سامنے والے دانت توڑ دوں تاکہ وہ اپنی قوم میں کبھی بھی خطیب بن کر کھڑا نہ ہو سکے آپ نے فرمایا اس کو چھوڑ دو شاید کہ وہ کبھی تجھے خوش کرے جب نبی ﷺ وفات پا گئے تو مکہ والے بھاگ گئے اور سہیل کعبہ کے پاس کھڑے ہو کر کہنے لگے جو شخص محمد ﷺ کی عبادت کرتا تھا تو (جان لے) کہ محمد ﷺ وفات پا گئے ہیں اور اللہ تعالیٰ زندہ ہے وہ نہیں مرے گا۔ (17) ابن المنذر ابن ابی حاتم نے طبرانی اور حاکم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت علی ؓ سے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں فرمایا کرتے تھے بلاشبہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “ اللہ کی قسم ! ہم اپنی ایڑیوں پر نہیں پھریں گے جب کہ اللہ تعالیٰ ہم کو ہدایت عطا فرما چکا ہے اور اللہ کی قسم ! اگر رسول اللہ ﷺ فوت ہوگئے یا قتل کر دئیے گئے تو میں ضرور قتال کروں گا اس دین پر جس پر آپ نے قتال فرمایا یہاں تک کہ میں مرجاؤں گا۔ (18) ابن المنذر نے زہری (رح) سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت ” لیزدادوا ایمانا مع ایمانہم “ نازل ہوئی تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم یہ جان چکے ہیں کہ ایمان زیادہ ہوتا ہے کیا کم بھی ہوتا ہے ؟ آپ نے فرمایا اس ذات کی قسم ! جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے بلاشبہ وہ البتہ کم ہوجاتا ہے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا اس بات کی کتاب اللہ میں کوئی دلیل ہے ؟ فرمایا ہاں پھر رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “ تو یہ پلٹ جانا نقصان ہے ناکہ کفر ہے۔ (19) ابن جریر ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے ابن اسحاق (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” وما کان لنفس “ سے مراد ہے کہ محمد ﷺ کے لیے بھی ایک مدت مقرر ہے جس کو وہ پہنچ جائیں گے جب اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں اجازت دے دی تو ” ومن یرد ثواب الدنیا نؤتہ منھا “ یعنی جو تم میں سے دنیا کا ارادہ کرے گا اور اس کی رغبت آخرت میں نہ ہوگی تو ہم اس کو دیں گے جو کچھ رزق ہم نے اس کے لیے تقسیم کردیا ہے اور آخرت میں اس کے لیے کوئی حصہ نہ ہوگا (اور فرمایا) لفظ آیت ” ومن یرد ثواب الاخرۃ “ یعنی جو کوئی تم میں سے آخرت کے ثواب کا ارادہ کرتا ہے ” نؤتہ منھا “ تو ہم اس کو دیں گے جو اس سے وعدہ کیا ہے ساتھ وہ رزق بھی دیں گے جو اس کی دنیا میں ہم نے جاری کیا تھا اور یہی بدلہ ہے شکر کرنے والوں کا۔ (20) ابن ابی حاتم نے حضرت عمر بن عبد العزیز (رح) سے اس آخرت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ کسی جان کو موت نہیں آئی جب تک وہ دنیا میں اپنی عمر کے وقت کو پورا نہ کرے۔ (21) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” وسیجزی اللہ الشکرین “ سے مراد ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر بندے کو اس کی نیت کے مطابق دنیا اور آخرت میں عطا فرماتے ہیں (یعنی دنیا کی نیت ہوگی تو دنیا دیں گے اگر آخرت کی نیت ہوگی تو آخرت دیں گے ) ۔ (22) ابن ابی شیبہ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایا اگر (زکوٰۃ دینے میں) مجھ سے ایک رسی بھی روک دی گئی جو رسول اللہ کو دیتے تھے تو میں ان کے ساتھ جہاد کروں گا پھر (یہ آیت) تلاوت فرمائی لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “۔ (23) البغوی نے اپنی معجم میں ابراہیم بن حنظلہ سے روایت کیا ہے کہ اور وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سالم ؓ جو ابو حذیفہ ؓ کے آزاد کردہ غلام تھے یمامہ کے دن ان کے پاس جھنڈا تھا ان کا دایاں ہاتھ کاٹ دیا گیا تو انہوں نے جھنڈے کو بائیں ہاتھ میں لے لیا پھر ان کا بایا ہاتھ کاٹ دیا گیا تو انہوں نے جھنڈے کو گلے سے لگا لیا اور وہ (یہ آیت) پڑھ رہے تھے لفظ آیت ” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افائن مات او قتل انقلبتم علی اعقابکم “۔
Top