Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 86
وَ لَا یَمْلِكُ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ
وَلَا : اور نہیں يَمْلِكُ الَّذِيْنَ : مالک ہوسکتے۔ اختیار وہ لوگ رکھتے يَدْعُوْنَ : جن کو وہ پکارتے ہیں مِنْ دُوْنِهِ : اس کے سوا سے الشَّفَاعَةَ : شفاعت کے اِلَّا : مگر مَنْ شَهِدَ : جو گواہی دے بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ : اور وہ، وہ جانتے ہوں
اور جن کو یہ لوگ اللہ کے سوا پکارتے ہیں اور شفاعت کا اختیار نہیں رکھتے ہاں جنہوں نے حق کی گواہی دی اور وہ جانتے
21:۔ عبد بن حمید (رح) وعبد الرزاق (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ’ ’ الا من شھد بالحق وھم یعلمون “ یعنی فرشتے عیسیٰ (علیہ السلام) اور عزیر (علیہ السلام) (حق کی گواہی دیتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ اللہ کی ذات حق ہے) بلاشبہ ان کے لئے اللہ کے نزدیک شفاعت ہے یعنی سفارش کرسکیں گے۔ ) 22:۔ البیہقی (رح) نے الشعب میں مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ (آیت ) ’ ’ الا من شھد بالحق “ سے مراد ہے کہ وہ جانتا ہے کہ اللہ اس کا رب ہے۔ 23:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن عوف (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابراہیم سے سوال کیا کہ ایسے ۃ آدمی کے بارے میں جو اپنی شہادت کتاب میں پاتا ہے، اور وہ خط اور مہر کو پہچانتا ہے اور دراھم کو یاد نہیں رکھتا تو انہوں نے یہ آیت تلاوت کی (آیت ) ’ ’ الا من شھد بالحق وھم یعلون “ (مگر وہ گواہی دے حق کی اور وہ جانتے بھی ہیں کہ اللہ کی ذات سچی ہے اور اس کا حکم بھی سچا ہے۔ 24:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ”(آیت ) ” وقیلہ یرب ان ھولآء قوم لایؤمنون “ (اور اس کو رسول اللہ ﷺ کے اس کہنے کی بھی خبر ہے کہ اے میرے رب یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لاتے) فرمایا یہ تمہارے نبی کا قول ہے کہ وہ اپنی قوم کی اپنے رب سے شکایت کررہے ہیں اور ابن مسعود ؓ نے اس کو یوں پڑھا (آیت ) ” قال الرسول یا رب “ 25:۔ عبد بن حمید (رح) نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو یوں پڑھا وقیلہ یرب “ لام اور ھا کے زیر کے ساتھ۔
Top