Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 86
وَ لَا یَمْلِكُ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ
وَلَا : اور نہیں يَمْلِكُ الَّذِيْنَ : مالک ہوسکتے۔ اختیار وہ لوگ رکھتے يَدْعُوْنَ : جن کو وہ پکارتے ہیں مِنْ دُوْنِهِ : اس کے سوا سے الشَّفَاعَةَ : شفاعت کے اِلَّا : مگر مَنْ شَهِدَ : جو گواہی دے بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ : اور وہ، وہ جانتے ہوں
اور جن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ سفارش کا کچھ اختیار نہیں رکھتے ہاں جو علم و یقین کے ساتھ حق کی گواہی دیں (وہ سفارش کرسکتے ہیں)
شفاعت کا اختیار مسلمانوں کو : آیت 86: وَلَا یَمْلِکُ (اور اختیار نہ رکھیں گے) یعنی ان کے معبود الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ (جن کو یہ پکارتے ہیں) یعنی جن کو پکارتے ہیں۔ مِنْ دُوْنِہٖ (اس کے سوا) یعنی اللہ تعالیٰ کے سوا الشَّفَاعَۃَ (سفارش کے) جیسا کہ ان کا خیال ہے۔ کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے سفارشی ہونگے۔ اِلاَّ مَنْ شَہِدَ بِالْحَقِّ (مگر جس سے حق کا اقرار کیا تھا) یعنی لیکن جس نے حق کا اقرار کلمہ توحید کے ساتھ کیا۔ وَہُمْ یَعْلَمُوْنَ (اور وہ تصدیق بھی کیا کرتے تھے) کہ اللہ تعالیٰ ان کا سچا رب ہے اور اس کا دلوں سے اعتقاد رکھتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہونگے جن کو شفاعت کا اختیار دیا جائے گا۔ نحو : یہ استثناء منقطع ہے یا متصل ہے۔ کیونکہ جملہ الذین یدعون من دون اللّٰہ میں ملائکہ بھی ہیں۔
Top