Dure-Mansoor - At-Taghaabun : 7
زَعَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ لَّنْ یُّبْعَثُوْا١ؕ قُلْ بَلٰى وَ رَبِّیْ لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ١ؕ وَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ
زَعَمَ : دعوی کیا الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : ان لوگوں نے جنہوں نے کفر کیا اَنْ لَّنْ : کہ ہرگز نہ يُّبْعَثُوْا : اٹھائے جائیں گے قُلْ : کہہ دیجئے بَلٰى وَرَبِّيْ : کیوں نہیں ، میرے رب کی قسم لَتُبْعَثُنَّ : البتہ تم ضرور اٹھائے جاؤ گے ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ : پھر البتہ تم ضرور بتائے جاؤ گے بِمَا عَمِلْتُمْ : ساتھ اس کے جو تم نے عمل کیے وَذٰلِكَ : اور یہ بات عَلَي : پر اللّٰهِ يَسِيْرٌ : اللہ (پر) بہت آسان ہے
کافروں نے یہ خیال کیا کہ وہ ہرگز نہیں اٹھائے جائیں گے آپ فرمادیجیے کہ ہاں قسم ہے میرے رب کی کہ تم ضرور ضرور اٹھائے جاؤ گے اور تمہیں ضرور ضرور تمہارے اعمال سے باخبر کیا جائے گا اور یہ اللہ پر آسان ہے
1۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا کیا آپ نے نبی اکرم ﷺ سے اللہ کے اس قول ” زعموا “ کے بارے میں سنا تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اس سے مراد ہے آدمی کی سواری کتنی بری ہے۔ 2۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ” زعموا “ کہنے کا ناپسند فرمایا۔ 3۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے ” زعموا “ کہنے کو ناپسند فرمایا اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت زعم الذین کفروا کی وجہ سے۔ 4۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید نے ہانی بن عروہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ ان دو لفظوں ” زعموا اور سوف “ کے بارے میں مجھ سے وعدہ کر، کہ یہ تیری گفتگو میں نہیں ہوں گے۔ 5۔ ابن جریر نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ آیت زعم جھوٹ کی کنیت ہے۔ 6۔ ابن سعد وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید نے شریح (رح) سے روایت کیا کہ آیت زعم جھوٹ کی کنیت ہے۔ 7۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے روایت کیا کہ آیت ” زعموا “ جھوٹ کا ساتھی ہے۔
Top