Tafseer-e-Saadi - At-Tawba : 106
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ اِمَّا یُعَذِّبُهُمْ وَ اِمَّا یَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاٰخَرُوْنَ : اور کچھ اور مُرْجَوْنَ : وہ موقوف رکھے گئے لِاَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم پر اِمَّا : خواہ يُعَذِّبُھُمْ : وہ انہیں عذاب دے وَاِمَّا : اور خواہ يَتُوْبُ عَلَيْهِمْ : توبہ قبول کرلے ان کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا کام خدا کے حکم پر موقوف ہے۔ چاہے انکو عذاب دے اور چاہے معاف کر دے۔ اور خدا جاننے والا حکمت والا ہے۔
آیت (106) (واخرون) ” اور کچھ دوسرے لوگ “ یعنی جہاد سے پیچھے رہ جانے والے کچھ دوسرے لوگ (مرجون لامر اللہ) ” جن کا کام اللہ کے حکم پر موقوف ہے۔ “ یعنی جن کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر موخر ہے (امایعذبھم واما یتوب علیھم) ” چاہے ان کو عذاب دے ‘ چاہے ان کی توبہ قبول کرلے۔ “ اس آیت کریمہ میں جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں کے لئے سخت تخویف ہے اور ان کو توبہ کرنے اور اپنے اس عمل پر نادم ہونے کی ترغٰب دی گئی ہے۔ (واللہ علیم حکیم) ” اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔ “ یعنی وہ تمام اشیاء کو ان کے لائق مقام پر رکھتا ہے ‘ اگر اللہ تعالیٰ کی حکمت تقاضا کرتی ہے کہ وہ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دے اور ان کی توبہ کی توفیق نہ دے تو اللہ تعالیٰ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔
Top