Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 106
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ اِمَّا یُعَذِّبُهُمْ وَ اِمَّا یَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاٰخَرُوْنَ : اور کچھ اور مُرْجَوْنَ : وہ موقوف رکھے گئے لِاَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم پر اِمَّا : خواہ يُعَذِّبُھُمْ : وہ انہیں عذاب دے وَاِمَّا : اور خواہ يَتُوْبُ عَلَيْهِمْ : توبہ قبول کرلے ان کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور (تائب گروہ کے علاوہ) کچھ اور لوگ ہیں جن کا معاملہ اللہ کا حکم آنے تک ملتوی ہے۔ (اس کو اختیار ہے کہ) یا تو انہیں سزا دے یا ان کی توبہ قبول کرے۔ اور اللہ (سب کچھ) جاننے والا اور حکمت والا ہے۔
[57] یہ کل تین آدمی تھے، مرارہ بن ربیع، کعب بن مالک اور بلال بن امیہ، انہوں نے پیچھے رہ جانے پر کوئی معذرت نہیں کی اور کہا کہ سچی بات یہ ہے کہ کوئی عذر نہ تھا۔ محض کاہلی اور سستی تھی جس نے نکلنے نہ دیا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کے حکم کا انتظار کرو۔ چناچہ آگے چل کر ان کا حکم ہے۔
Top