Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tawba : 106
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ اِمَّا یُعَذِّبُهُمْ وَ اِمَّا یَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاٰخَرُوْنَ : اور کچھ اور مُرْجَوْنَ : وہ موقوف رکھے گئے لِاَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم پر اِمَّا : خواہ يُعَذِّبُھُمْ : وہ انہیں عذاب دے وَاِمَّا : اور خواہ يَتُوْبُ عَلَيْهِمْ : توبہ قبول کرلے ان کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا کام خدا کے حکم پر موقوف ہے۔ چاہے انکو عذاب دے اور چاہے معاف کر دے۔ اور خدا جاننے والا حکمت والا ہے۔
(106) اور مدینہ والوں میں سے کعب بن مالک، مرارہ بن ربیع اور ہلال بن امیہ یہ لوگ اور ہیں کہ جن کا معاملہ حکم الہی کے آنے تک ملتوی ہے، خواہ عدم شرکت غزوہ تبوک پر ان کو سزادے اور خواہ انھیں معاف فرما دے اور اللہ تعالیٰ ان کی توبہ کو خوب جاننے والا ہے اور اس فیصلہ فرمانے میں بڑی حکمت والا ہے۔
Top