Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 9
وَ عَلَى اللّٰهِ قَصْدُ السَّبِیْلِ وَ مِنْهَا جَآئِرٌ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ لَهَدٰىكُمْ اَجْمَعِیْنَ۠   ۧ
وَ : اور عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر قَصْدُ : سیدھی السَّبِيْلِ : راہ وَمِنْهَا : اور اس سے جَآئِرٌ : ٹیڑھی وَلَوْ شَآءَ : اور اگر وہ چاہے لَهَدٰىكُمْ : تو وہ تمہیں ہدایت دیتا اَجْمَعِيْنَ : سب
اور سیدھا راستہ تو خدا تک جا پہنچتا ہے اور بعض راستے ٹیڑھے ہیں (وہ اس تک نہیں پہنچتے) اور اگر وہ چاہتا تو تم سب کو سیدھا راستے پر چلا دیتا۔
(9) اور خشکی وتری میں اللہ تعالیٰ ہی راستہ دکھاتا ہے اور بعضے راستے ٹیڑھے بھی ہوتے ہیں کہ ان سے مقصود تک رسائی ممکن نہیں اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو خشکی وتری میں سب کو سیداھا راستہ بتلا دیتا ، یا آیت کا یہ مطلب ہے کہ ہدایت و توحید کا جو سیدھا راستہ ہے وہ اللہ تعالیٰ تک پہنچتا ہے اور بعض ادیان یہودیت، نصرانیت و مجوسیت کی طرح ٹیڑھے اور راہ حق سے ہٹے ہوئے ہیں، اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو اپنے دین کی طرف ہدایت عطا فرما دیتا۔
Top